ETV Bharat / city

بیٹیاں بیٹوں سے کم نہیں ہوتیں - بہار کے شہر بیتیا کی چار سگی بہنوں

ریاست بہار کے شہر بیتیا کی چار سگی بہنوں نے اپنے شوق اور قابلیت کی بنا پر یہ ثابت کردیا ہے کہ بیٹیاں بیٹوں سے کم نہیں ہوتی ہیں۔ یہ چاروں بہنیں کیرم چمپیئن ہیں، جنہوں نے کیرم بورڈ پر اپنی انگلیوں کی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد قومی اور بین الاقوامی خطاب اپنے نام کرچکی ہیں۔

Four real sisters Carrom champions from bettiah won many awards
دو بہنیں ممتا کماری اور نشا کماری قومی اور بین الاقوامی سطح پر کیرم کے بہت سے مقابلے کھیل چکی ہیں
author img

By

Published : May 27, 2020, 6:24 PM IST

ریاست بہار کے شہر بیتیا کی چار سگی بہنوں نے اپنے شوق اور قابلیت کی بنا پر یہ ثابت کردیا ہے کہ فلمی مکالمے صرف فلموں تک ہی نہیں محدود ہوتے ہیں بلکہ حقیقی زندگی میں بھی ان فلموں کے مکالمے بالکل سچ ثابت ہوتے رہتے ہیں۔

ایسا ہی فلم دنگل کا ایک مکالمہ ’ہماری چھوریاں چھوروں سے کم نہیں ہوتی‘ میں بھی کافی زیادہ مشہور ہوا تھا جو کہ بیتیا کی ان سگی بہنوں پر صادق آتا ہے۔

شیام کشور پرساد اور ان کی اہلیہ چنتا دیوی کی چھ بیٹیاں ہیں جن میں سے چار بیٹیاں نیہا، نیشا، ممتا اور سونالی نے اپنی صلاحیتوں کے بنا پر ایک بار نہیں بلکہ متعدد دفعہ ملک اور ریاست کا نام روشن کیا ہے۔

یہ چاروں بہنیں کیرم چمپیئن ہیں، جنہوں نے کیرم بورڈ پر اپنی انگلیوں کی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد قومی اور بین الاقوامی خطاب اپنے نام کرچکی ہیں۔

Four real sisters Carrom champions from bettiah won many awards
دو بہنیں ممتا کماری اور نشا کماری قومی اور بین الاقوامی سطح پر کیرم کے بہت سے مقابلے کھیل چکی ہیں

ان میں سے دو بہنیں ممتا کماری اور نشا کماری قومی اور بین الاقوامی سطح پر کیرم کے بہت سے مقابلے کھیل چکی ہیں۔جبکہ نہا اور سونالی نے قومی سطح پر بہت سے مقابلے کھیلے ہیں۔

سنہ 2017 میں ممتا اور نشا نے چنئی میں منعقدہ بین الاقوامی کیرم مقابلہ انڈو-مالدیپ سیریز میں بھارت کی ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔

اور ممتا کی کپتانی میں یہ سریز بھارت کے نام رہی جس کے لیے ممتا کو بھارت کی بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔

Betiya's real sisters received their early education in Champatiya
بیتیا کی حقیقی بہنوں کی ابتدائی تعلیم چنپٹیا میں ہی ہوئی تھی

سنہ 2019 میں دوسری بار مالدیپ میں بین الاقوامی مقابلہ منعقد ہوا جس میں انڈو مالدیپ سیریز میں ممتا کی کپتانی میں یہ سیریز بھی بھارت کے نام رہی۔ ان بہنوں نے یک بعد دیگرے سات قومی خطاب کا اعزاز اپنے نام کیا ہے۔

بیتیا کی حقیقی بہنوں کی ابتدائی تعلیم چنپٹیا میں ہی ہوئی تھی۔ سنہ 2006 میں چنپٹیا میں منعقدہ ریاستی سطح کے کیرم مقابلہ سے متاثر ہوکر بڑی بہن نیہا نے کیرم کھیلنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ نیہا کی تین دیگر بہنوں نے بھی کیرم کھیلنا شروع کردیں۔

Inspired by the state level carom competition held in Champatiya in 2006, elder sister Neha started playing carom.
سنہ 2006 میں چنپٹیا میں منعقدہ ریاستی سطح کے کیرم مقابلہ سے متاثر ہوکر بڑی بہن نیہا نے کیرم کھیلنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ نیہا کی تین دیگر بہنوں نے بھی کیرم کھیلنا شروع کردیں۔

کیرم بورڈ پر انگلیوں کی مہارت دکھانے والی حقیقی بہنوں کا کہنا ہے کہ وہ ملک کا نام روشن کرنا چاہتی ہیں لیکن حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں مل رہا ہے۔

نیشنل فیڈریشن اور بہار ریاست کے توسط سے ان کا انتخاب تو کیا جاتا ہے لیکن ملک سے بیرون ممالک تک جانے کے لیے انہیں خود اپنے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں، حکومت کی طرف سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔

حقیقی بہنوں کے والد کا کہنا ہے کہ میری چار بیٹیاں کسی بیٹے سے کم نہیں ہیں، وہ گھر کے تمام کام کرتی ہیں جو ایک بیٹا کرتا ہے، گھر سے باغیچہ تک کے کام میں وہ اپنے والد کی مدد کرتی ہیں تاکہ گھر میں بیٹے کی کمی محسوس نہ ہو۔ باپ شیام کشور پرساد اور والدہ چنتا دیوی کو اپنی پیاری بیٹیوں پر فخر ہے۔

She helps her father with everything from home to garden
گھر سے باغیچہ تک کے کام میں اپنے والد کی مدد کرتی ہیں تاکہ گھر میں بیٹے کی کمی محسوس نہ ہو

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب حکومت کھیلوں کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کررہی ہے تو ان ہونہار حقیقی بہنوں تک حکومت کی رسائی کیوں نہیں ہوپارہی ہے؟

ریاست بہار کے شہر بیتیا کی چار سگی بہنوں نے اپنے شوق اور قابلیت کی بنا پر یہ ثابت کردیا ہے کہ فلمی مکالمے صرف فلموں تک ہی نہیں محدود ہوتے ہیں بلکہ حقیقی زندگی میں بھی ان فلموں کے مکالمے بالکل سچ ثابت ہوتے رہتے ہیں۔

ایسا ہی فلم دنگل کا ایک مکالمہ ’ہماری چھوریاں چھوروں سے کم نہیں ہوتی‘ میں بھی کافی زیادہ مشہور ہوا تھا جو کہ بیتیا کی ان سگی بہنوں پر صادق آتا ہے۔

شیام کشور پرساد اور ان کی اہلیہ چنتا دیوی کی چھ بیٹیاں ہیں جن میں سے چار بیٹیاں نیہا، نیشا، ممتا اور سونالی نے اپنی صلاحیتوں کے بنا پر ایک بار نہیں بلکہ متعدد دفعہ ملک اور ریاست کا نام روشن کیا ہے۔

یہ چاروں بہنیں کیرم چمپیئن ہیں، جنہوں نے کیرم بورڈ پر اپنی انگلیوں کی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد قومی اور بین الاقوامی خطاب اپنے نام کرچکی ہیں۔

Four real sisters Carrom champions from bettiah won many awards
دو بہنیں ممتا کماری اور نشا کماری قومی اور بین الاقوامی سطح پر کیرم کے بہت سے مقابلے کھیل چکی ہیں

ان میں سے دو بہنیں ممتا کماری اور نشا کماری قومی اور بین الاقوامی سطح پر کیرم کے بہت سے مقابلے کھیل چکی ہیں۔جبکہ نہا اور سونالی نے قومی سطح پر بہت سے مقابلے کھیلے ہیں۔

سنہ 2017 میں ممتا اور نشا نے چنئی میں منعقدہ بین الاقوامی کیرم مقابلہ انڈو-مالدیپ سیریز میں بھارت کی ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔

اور ممتا کی کپتانی میں یہ سریز بھارت کے نام رہی جس کے لیے ممتا کو بھارت کی بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔

Betiya's real sisters received their early education in Champatiya
بیتیا کی حقیقی بہنوں کی ابتدائی تعلیم چنپٹیا میں ہی ہوئی تھی

سنہ 2019 میں دوسری بار مالدیپ میں بین الاقوامی مقابلہ منعقد ہوا جس میں انڈو مالدیپ سیریز میں ممتا کی کپتانی میں یہ سیریز بھی بھارت کے نام رہی۔ ان بہنوں نے یک بعد دیگرے سات قومی خطاب کا اعزاز اپنے نام کیا ہے۔

بیتیا کی حقیقی بہنوں کی ابتدائی تعلیم چنپٹیا میں ہی ہوئی تھی۔ سنہ 2006 میں چنپٹیا میں منعقدہ ریاستی سطح کے کیرم مقابلہ سے متاثر ہوکر بڑی بہن نیہا نے کیرم کھیلنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ نیہا کی تین دیگر بہنوں نے بھی کیرم کھیلنا شروع کردیں۔

Inspired by the state level carom competition held in Champatiya in 2006, elder sister Neha started playing carom.
سنہ 2006 میں چنپٹیا میں منعقدہ ریاستی سطح کے کیرم مقابلہ سے متاثر ہوکر بڑی بہن نیہا نے کیرم کھیلنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ نیہا کی تین دیگر بہنوں نے بھی کیرم کھیلنا شروع کردیں۔

کیرم بورڈ پر انگلیوں کی مہارت دکھانے والی حقیقی بہنوں کا کہنا ہے کہ وہ ملک کا نام روشن کرنا چاہتی ہیں لیکن حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں مل رہا ہے۔

نیشنل فیڈریشن اور بہار ریاست کے توسط سے ان کا انتخاب تو کیا جاتا ہے لیکن ملک سے بیرون ممالک تک جانے کے لیے انہیں خود اپنے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں، حکومت کی طرف سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔

حقیقی بہنوں کے والد کا کہنا ہے کہ میری چار بیٹیاں کسی بیٹے سے کم نہیں ہیں، وہ گھر کے تمام کام کرتی ہیں جو ایک بیٹا کرتا ہے، گھر سے باغیچہ تک کے کام میں وہ اپنے والد کی مدد کرتی ہیں تاکہ گھر میں بیٹے کی کمی محسوس نہ ہو۔ باپ شیام کشور پرساد اور والدہ چنتا دیوی کو اپنی پیاری بیٹیوں پر فخر ہے۔

She helps her father with everything from home to garden
گھر سے باغیچہ تک کے کام میں اپنے والد کی مدد کرتی ہیں تاکہ گھر میں بیٹے کی کمی محسوس نہ ہو

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب حکومت کھیلوں کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کررہی ہے تو ان ہونہار حقیقی بہنوں تک حکومت کی رسائی کیوں نہیں ہوپارہی ہے؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.