ETV Bharat / city

اردو زبان کی لازمیت کو برقرار رکھنے کے لیے میمورنڈم سونپا گیا

ریاستی حکومت کے ذریعہ اردو کو لازمی سے اختیاری کیے جانے کو لیکر جمعیۃ علما ہند ارریہ کے صدر ڈاکٹر عابد حسین کی قیادت میں ایک وفد ضلع کلکٹر سے ملاقات کر وزیر اعلیٰ کے نام ایک میمورنڈم سونپا۔

A memorandum was handed over to maintain the necessity of Urdu language
اردو زبان کی لازمیت کو برقرار رکھنے کے لیے میمورنڈم سونپا گیا
author img

By

Published : Sep 26, 2020, 8:45 PM IST

وفد میں شامل جمعیۃ کے جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی، نائب صدر مولانا مصور عالم ندوی، سکریٹری مفتی ہمایوں اقبال ندوی اور وقف بورڈ کے ضلع صدر عبد الغنی نے کہا کہ اردو کے ساتھ یہ حق تلفی نہ صرف قابل افسوس بلکہ قابل مذمت ہے۔ میمورنڈم کے ذریعہ وفد نے مطالبہ کیا کہ سیکنڈری و ہائر سیکنڈری اسکولوں میں اردو زبان کی لازمیت ہر حال میں باقی رکھی جائے اور اختیاری مضمون سے ہٹایا جائے۔

ویڈیو

ڈاکٹر عابد حسین نے کہا کہ اردو زبان مسلمانوں کی نہیں بلکہ ہندوستان کی زبان ہے، اس زبان کی خوبصورتی اور چاشنی سے بلا تفریق مذہب و ملت یکساں طور پر لوگ مستفید ہوتے ہیں، چونکہ طالب علم کو اس زبان کے پڑھنے کا پابند بنایا جاتا ہے تبھی وہ سیکھتے ہیں۔ اب جبکہ اسے اختیاری فہرست میں شامل کیا گیا اس سے آہستہ آہستہ یہ زبان مر جائے گی اور ہم ریاستی حکومت کے اسی فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ یہ اردو زبان کے ساتھ ناانصافی ہے کہ اسے ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ کی شبیہ ایک اردو نواز اور اردو دوست کی حیثیت سے پورے ملک میں متعارف ہے، مگر ان کے اس قدم سے اردوداں حضرات میں بے چینی پائی جا رہی ہے، پھر یہ زبان ریاست بہار کی دوسری زبان ہے ایسے میں حکومت کا یہ اقدام نہایت افسوسناک ہے. اس لئے وزیر اعلیٰ محترم سے ہماری درخواست ہے کہ وہ اسے اپنی سطح سے اس معاملے میں مداخلت کریں۔

وفد میں شامل جمعیۃ کے جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی، نائب صدر مولانا مصور عالم ندوی، سکریٹری مفتی ہمایوں اقبال ندوی اور وقف بورڈ کے ضلع صدر عبد الغنی نے کہا کہ اردو کے ساتھ یہ حق تلفی نہ صرف قابل افسوس بلکہ قابل مذمت ہے۔ میمورنڈم کے ذریعہ وفد نے مطالبہ کیا کہ سیکنڈری و ہائر سیکنڈری اسکولوں میں اردو زبان کی لازمیت ہر حال میں باقی رکھی جائے اور اختیاری مضمون سے ہٹایا جائے۔

ویڈیو

ڈاکٹر عابد حسین نے کہا کہ اردو زبان مسلمانوں کی نہیں بلکہ ہندوستان کی زبان ہے، اس زبان کی خوبصورتی اور چاشنی سے بلا تفریق مذہب و ملت یکساں طور پر لوگ مستفید ہوتے ہیں، چونکہ طالب علم کو اس زبان کے پڑھنے کا پابند بنایا جاتا ہے تبھی وہ سیکھتے ہیں۔ اب جبکہ اسے اختیاری فہرست میں شامل کیا گیا اس سے آہستہ آہستہ یہ زبان مر جائے گی اور ہم ریاستی حکومت کے اسی فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ یہ اردو زبان کے ساتھ ناانصافی ہے کہ اسے ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ کی شبیہ ایک اردو نواز اور اردو دوست کی حیثیت سے پورے ملک میں متعارف ہے، مگر ان کے اس قدم سے اردوداں حضرات میں بے چینی پائی جا رہی ہے، پھر یہ زبان ریاست بہار کی دوسری زبان ہے ایسے میں حکومت کا یہ اقدام نہایت افسوسناک ہے. اس لئے وزیر اعلیٰ محترم سے ہماری درخواست ہے کہ وہ اسے اپنی سطح سے اس معاملے میں مداخلت کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.