ETV Bharat / city

مظفر پور شیلٹر ہوم کیس: 19 ملزمین قصوروار قرار

author img

By

Published : Jan 20, 2020, 4:44 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 5:54 PM IST

مظفر پورشیلٹرہوم کیس میں دہلی کی ایک عدالت نے بہار کے ضلع مظفر پورمیں ایک شیلٹر ہوم میں لڑکیوں کے ساتھ جسنی زیادتی کے الزام میں این جی او کے مالک برجیش ٹھاکر سمیت 19 ملزموں کو مجرم قرار دیا اور ایک ملزم کو بری قرار دیا گیا۔

20 accused verdict on muzaffarpur shelter home case
مظفر پورشیلٹرہوم کیس میں دہلی کی ساکیت عدالت کا فیصلہ

یہ معاملہ بہار کے شیلٹر ہوم میں نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر دہلی کی ساکیت ضلعی عدالت میں آج سماعت مکمل ہوگئی ہے جس میں برجیش ٹھاکر سمیت 19 ملزموں کو قصوروار قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ فیصلہ 14 جنوری کو آنے والا تھا لیکن دہلی عدالت نے آج کے لیے مؤخر کردیا تھا۔

سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت کو بتایا تھا کہ نابالغ متأثرین کے بیانات سے یہ واضح ہے کہ تمام 21 ملزمان کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔

ملزم کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سی بی آئی نے غیر جانب دارانہ تحقیقات نہیں کی ہے، جس میں نہ تو حادثات کی تاریخ اور مقام کا ذکر ہے۔

ملزم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ تمام متأثرہ افراد نے عدالت میں پہلی بار اپنے بیانات دیئے۔ عدالت کے پہلے متاثرہ افراد نے پولیس یا مجسٹریٹ یا سی بی آئی کو کوئی بیان نہیں دیا۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں ساکیت عدالت نے 25 فروری 2019 سے سماعت شروع کردی، 7 فروری کو سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت بہار سے دہلی کی ساکیت عدالت میں منتقل کردی اور سپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ اس معاملے میں سماعت 6 ماہ میں مکمل کی جائے۔

گزشتہ 30 مارچ کو ہی عدالت نے تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کردیئے تھے، عدالت نے ملزمان پر جنسی ہراسانی ، مجرمانہ سازش ، پوسکو ایکٹ کی دفعہ 3 ، 5 اور 6 سمیت دیگر دفعات کے تحت قانونی چارہ جوئی کا حکم دیا تھا۔ اس معاملے میں مرکزی ملزم برجیش ٹھاکر سمیت 21 افراد پر الزام عائد کیا گیا تھا۔

ان میں مرکزی ملزم برجیش ٹھاکر ، شائستہ پروین عرف مدھو ، محمد ساحل عرف وکی، مرکزی ملزم برجیش ٹھاکر کے چچا رامانوج، چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سابق چیئرمین دلیپ ورما ، شیلٹر ہوم منیجر رام شنکر سنگھ ، اشونی کمار اور کرشنا کمار رام شامل ہیں۔

یہ معاملہ بہار کے شیلٹر ہوم میں نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر دہلی کی ساکیت ضلعی عدالت میں آج سماعت مکمل ہوگئی ہے جس میں برجیش ٹھاکر سمیت 19 ملزموں کو قصوروار قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ فیصلہ 14 جنوری کو آنے والا تھا لیکن دہلی عدالت نے آج کے لیے مؤخر کردیا تھا۔

سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت کو بتایا تھا کہ نابالغ متأثرین کے بیانات سے یہ واضح ہے کہ تمام 21 ملزمان کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔

ملزم کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سی بی آئی نے غیر جانب دارانہ تحقیقات نہیں کی ہے، جس میں نہ تو حادثات کی تاریخ اور مقام کا ذکر ہے۔

ملزم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ تمام متأثرہ افراد نے عدالت میں پہلی بار اپنے بیانات دیئے۔ عدالت کے پہلے متاثرہ افراد نے پولیس یا مجسٹریٹ یا سی بی آئی کو کوئی بیان نہیں دیا۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں ساکیت عدالت نے 25 فروری 2019 سے سماعت شروع کردی، 7 فروری کو سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت بہار سے دہلی کی ساکیت عدالت میں منتقل کردی اور سپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ اس معاملے میں سماعت 6 ماہ میں مکمل کی جائے۔

گزشتہ 30 مارچ کو ہی عدالت نے تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کردیئے تھے، عدالت نے ملزمان پر جنسی ہراسانی ، مجرمانہ سازش ، پوسکو ایکٹ کی دفعہ 3 ، 5 اور 6 سمیت دیگر دفعات کے تحت قانونی چارہ جوئی کا حکم دیا تھا۔ اس معاملے میں مرکزی ملزم برجیش ٹھاکر سمیت 21 افراد پر الزام عائد کیا گیا تھا۔

ان میں مرکزی ملزم برجیش ٹھاکر ، شائستہ پروین عرف مدھو ، محمد ساحل عرف وکی، مرکزی ملزم برجیش ٹھاکر کے چچا رامانوج، چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سابق چیئرمین دلیپ ورما ، شیلٹر ہوم منیجر رام شنکر سنگھ ، اشونی کمار اور کرشنا کمار رام شامل ہیں۔

Intro:Body:

bharat


Conclusion:
Last Updated : Feb 17, 2020, 5:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.