ریاست راجستھان کے ناگور ضلع میں دو روز قبل ایک نوجوان کو جب خون کی ضرورت تھی تو 'خدمت خلق نوجوان وقاص تنظیم' کے ممبر ہسپتال میں خون دینے کے لیے گئے توان کا مذہب دیکھ کر ہسپتال کے ملازمین نے ان کےساتھ بدسلوکی کی ۔
'خدمت خلق نوجوان وقاص تنظیم' کے صدر صدام حسین علوی نے بتایا کہ 'ہماری تنظیم ہر ضرورت مند انسان کو خون کی ضرورت ہونے پر خون مہیا کراتی ہے، لیکن دو روز قبل ریاست راجستھان کے ناگور ضلع ہیڈکوارٹر پر واقع جواہر لال نہرو ہسپتال میں ہماری تنظیم کے ممبروں کے ساتھ مسلم مذہب دیکھ کر بدسلوکی کی گئی، اتنا ہی نہیں یہاں پر بلڈ بینک میں تعینات ملازمین کی جانب سے گندی گندی گالیاں بھی ہمیں دی گئیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'ہسپتال سے ہی ہمارے پاس فون آیا تھا کہ ناگور کے باسنی گاؤں کے رہنے والے سفیان کو فوری خون کی ضرورت ہے جس کو ہماری تنظیم کے ممبر خون دینے کے لیے پہنچے تھے لیکن یہاں پر جس طرح سے ہمارے ساتھ برتاؤ کیا گیا وہ کسی بھی صورت حال میں ہمیں منظور نہیں ہے۔'
علوی نے کہا کہ 'ہماری تنظیم اب تک 400 سے زیادہ یونٹ خون دے چکی ہے، وہیں یہ پورا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی ریاست راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کو ایک خط بھی لکھا گیا ہے اس خط میں انصاف کا مطالبہ وزیراعلی گہلوت سے کیا گیا ہے۔'