ضلع مظفرنگر مہاپنچایت میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ کسانوں میں مہاپنچایت کے تعلق سے کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔ منج پر کسان رہنما راکیش ٹکیٹ، نریش ٹکیٹ، یوگیندر ورما کے ساتھ ساتھ دہلی، پنجاب اور ہریانہ کے کسان رہنما موجود تھے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں آج متحدہ کسان محاذ کی کال پر مہاپنچایت منعقد کی گئی۔ اس مہا پنچایت میں تقریبا دس لاکھ سے زائد کسان شامل ہوئے۔ اس ماہ پنچایت میں الگ الگ ریاستوں سے کسان شامل ہونے کے لیے آئے ہیں۔
مہاپنچایت میں کسان رہنماؤں حکومت پر جم کر تنقید کی اور آئندہ 27 ستمبر کو بھارت بند منانے کا اعلان کیا۔ اس مہاپنچایت میں الگ الگ ریاستوں سے خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ای ٹی وی نے جب ہریانہ کے جند کی رہائشی پونم سے بات کی تو انہوں نے حکومت سے فوری طور پر زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
مظفرنگر: کسان مہا پنچایت کی حمایت میں تاجروں نے بازار بند کیا
واضح رہے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے تین زرعی متنازعہ قوانین کے خلاف مہنیوں سے دہلی کے سرحدوں پر احتجاج جاری ہے۔ آج ملک کی 15 ریاستوں سے ہزاروں کسان مظفرنگر پہنچے جہاں مہاپنچایت کا اہتمام کیا گیا۔ بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیٹ نے کہا آج منعقد ہونے والی مہاپنچایت کو تاریخی قرار دیا تھا۔