ETV Bharat / city

غیرقانونی کاروباریوں پر پولیس نکیل کیوں نہیں کس رہی؟

جنوبی ممبئی کا بائیکلہ علاقے میں واقع کوپر گاؤں کافی وسیع و عریض علاقے میں پھیلا ہوا ہے۔ یہاں زیادہ تر موٹر پارٹس کی دکانیں ہیں۔

غیرقانونی کاروباریوں پر پولیس نکیل کیوں نہیں کس رہی؟
غیرقانونی کاروباریوں پر پولیس نکیل کیوں نہیں کس رہی؟
author img

By

Published : Apr 1, 2021, 7:40 PM IST

یہ جگہ ممبئی کے بائیکلہ پولیس تھانے اور مہاراشٹر اے ٹی ایس کے صدر دفتر سے محض ایک کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہاں سستے سے سستے اور مہنگے سے مہنگے کار کے پاٹ پرزے پرزے محض 5 منٹ میں الگ کر دیئے جاتے ہیں جبکہ یہ تمام کام غیر قانونی طور پر کیے جاتے ہیں۔

غیرقانونی کاروباریوں پر پولیس نکیل کیوں نہیں کس رہی؟

اِدھر گاڑیوں کا سودا ہوا اُدھر گاڑیوں کے پرزے پرزے الگ ہوگئے اور پھر یہ پارٹ پرزے اسی بازار میں بیچ بھی دیے جاتے ہیں۔ ان میں انجن سے لے کر گیس سلینڈر تک شامل ہیں۔ حالانکہ ان سب کی خریداری کے لیے باقاعدہ قانون بنائے گئے ہیں۔ لیکن یہاں وہ سارے قانون طاق پر رکھے دکھائی دے رہے ہیں۔

سبگدوش اے سی پی راجندر تریودی نے کہا کہ 'یہ سرا سر غیر قانونی ہے، کسی بھی گاڑی کو اگر کباڑ کے حوالے کرنا ہے تو اس کے لیے آر ٹی او اور این او سی سے اجازت درکار ہوتی ہے اور گیس سلنڈر کا بیچنا نہ صرف قانوناً جرم ہے بلکہ یہ خطرے سے خالی نہیں۔ اس لیے پولیس کو اس پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

ممبئی جیسے بھیڑ بھاڑ والے شہر میں عوام کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی بھی خاصی تعداد ہے۔ پرانی گاڑیوں کے پارٹ پرزے بیچنے کے ساتھ ساتھ اگر چورائی گئی گاڑیوں کے بھی اسی طرز پُر پرزے پرزے الگ کر کے بیچا جائے تو کسی کو کیا خبر، کیونکہ ان لوگوں کے لیے یہ سارے قوانین بالائے طاق رکھے ہیں۔

یہ جگہ ممبئی کے بائیکلہ پولیس تھانے اور مہاراشٹر اے ٹی ایس کے صدر دفتر سے محض ایک کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہاں سستے سے سستے اور مہنگے سے مہنگے کار کے پاٹ پرزے پرزے محض 5 منٹ میں الگ کر دیئے جاتے ہیں جبکہ یہ تمام کام غیر قانونی طور پر کیے جاتے ہیں۔

غیرقانونی کاروباریوں پر پولیس نکیل کیوں نہیں کس رہی؟

اِدھر گاڑیوں کا سودا ہوا اُدھر گاڑیوں کے پرزے پرزے الگ ہوگئے اور پھر یہ پارٹ پرزے اسی بازار میں بیچ بھی دیے جاتے ہیں۔ ان میں انجن سے لے کر گیس سلینڈر تک شامل ہیں۔ حالانکہ ان سب کی خریداری کے لیے باقاعدہ قانون بنائے گئے ہیں۔ لیکن یہاں وہ سارے قانون طاق پر رکھے دکھائی دے رہے ہیں۔

سبگدوش اے سی پی راجندر تریودی نے کہا کہ 'یہ سرا سر غیر قانونی ہے، کسی بھی گاڑی کو اگر کباڑ کے حوالے کرنا ہے تو اس کے لیے آر ٹی او اور این او سی سے اجازت درکار ہوتی ہے اور گیس سلنڈر کا بیچنا نہ صرف قانوناً جرم ہے بلکہ یہ خطرے سے خالی نہیں۔ اس لیے پولیس کو اس پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

ممبئی جیسے بھیڑ بھاڑ والے شہر میں عوام کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی بھی خاصی تعداد ہے۔ پرانی گاڑیوں کے پارٹ پرزے بیچنے کے ساتھ ساتھ اگر چورائی گئی گاڑیوں کے بھی اسی طرز پُر پرزے پرزے الگ کر کے بیچا جائے تو کسی کو کیا خبر، کیونکہ ان لوگوں کے لیے یہ سارے قوانین بالائے طاق رکھے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.