ممبئی: ممبئی رضا اکیڈمی کے مرکزی سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے اطلاع دی ہے کہ گستاخانہ خاکے بنانے والا سویڈن کارٹونسٹ سڑک حادثے میں آگ میں جھلس کر ہلاک پر مٹھائی تقسیم کر خوشی کا اظہار کیا گیا۔ واضح رہے کہ لارس وگس نے 2007ء میں گستاخانہ خاکے بنایا تھا جس پرمسلم دنیا نے سخت احتجاج کیا تھا۔
سویڈن حکومت نے گستاخ رسول کو سیکورٹی فراہم کر رکھی تھی، کار حادثے میں اس کا جسم جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔ سعید نوری نے کہا کہ گستاخ رسول کے واصل جہنم ہونے سے کافی خوشی ہے اس کے ردعمل میں عرس اعلی حضرت بریلی شریف میں آئے ہوئے دنیا بھر کے عاشقان رسالتﷺ میں زبردست خوشی ہے اور اس موقعِ پر مٹھائی تقسیم کی گئی۔
ویلکس کی عمر 75 سال کی تھی، یہ حادثہ اتوار کو جنوبی سویڈن کے قصبہ مارکریڈ کے قریب اس وقت پیش آیا جب یہ ملعون پولیس کی سکیورٹی میں کہیں جارہا تھا، اس وقت گستاخ رسول کی کار مخالف سمت سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ جس کے نتیجے میں دونوں گاڑیوں میں بھیانک آگ لگ گئی اور اس آگ میں ملعون ویلکس جل کر راکھ ہوگیا۔
اس حادثے میں موجود دو سیکورٹی گارڈ بھی زندہ جل گیے، یہ دونوں گارڈ ملعون کی حفاظت کے لیے وہاں کی گورنمنٹ نے مقرر کیے تھے۔ جب کہ ٹرک ڈرائیور زخمی حالت میں ہاسپٹل میں داخل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: گستاخ رسول نرسنگھانند سرسوتی کے خلاف منوج بھارتی نے مقدمہ درج کرایا
میں دہشت گرد نہیں ہوں: شرجیل امام
لارس ویلکس نے 2007 میں پیغمبر اسلام کے متنازع خاکے تیار کیے تھے جس پر مسلمانوں نے ملعون کارٹونسٹ کے خلاف کئی دنوں تک سخت اجتجاج کیا تھا، اس پر دو مرتبہ جان لیوا حملہ بھی ہوا۔
نامعلوم افراد نے ملعون کارٹونیسٹ کے گھر پر سال 2010 میں حملہ کرتے ہوئے گھر کو جلا ڈالا تھا لیکن وہ اس وقت گھر پر موجود نہیں تھا اس کے بعد 2015 میں ڈنمارک میں ایک تقریب میں شرکت کی اس وقت بھی اس پر فائرنگ ہوئی تھی، اس میں بھی یہ شیطان بچ گیا تھا مگر اللّهُ کے قہر وغضب نے اسے سڑک حادثے میں جلا کر راکھ کر ڈالا۔ ملعون کارٹونسٹ کی بد ترین موت پر سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے مسلمانوں نے اپنے مسرت کا اظہار کیا ہے۔