دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث طبی عملے پر بھی کافی زیادہ دباؤ بڑھ گیا ہے۔ انھیں طبی عملے میں سے ایک ایمبولینس ڈرائیور بھی ہیں، کورونا کے اس دور میں جہاں آج ہر انسان سوچ سمجھ کر گھر کے باہر قدم نکال رہے ہیں وہیں ان ایمبولینس ڈرائیورز اپنی جان خطرے میں ڈال کر اپنی خدمات انجام دینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔
ایسے ہی ایک ایمبولینس ڈرائیور عبدالستار ہیں ان کا تعلق ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاوں سے ہیں، کورونا کے دور میں عبدالستار ہر روز 20 سے 22گھنٹے ڈیوٹی پر ہی رہتے ہیں، جس کی وجہ سے گاڑی پر دو دو ڈرائیور رکھنا پڑتا ہے۔
ایمبولینس ڈرائیور عبدالستار نے بتایا کہ آج سے ایک برس قبل عام دنوں کے دوران وہ ہفتے میں کسی مریض کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے کے اسپتال تک پہنچایا کرتے تھے لیکن کورونا وائرس کے بعد اب وہ یومیہ 15 سے زائد مریضوں یا لاشوں کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے یا اسپتال تک پہنچا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں ڈیوٹی کے دوران اکثر اوقات ایسا بھی ہوتا ہے اگر آج وہ سحری میں کچھ کھاتے ہیں تو انھیں دوسرے دن ہی کچھ کھانے کے لیے نصیب ہوتا ہے۔
عبدالستار نے بتایا کہ کورونا وائرس کے آغاز میں انھیں تھوڑا بہت خوف لاحق ہوا تھا اور متعدد دفعہ تو قریبی لوگوں نے انھیں اس کام سے روکنے کی صلاح بھی دی لیکن ان کا دل اس کام کو ترک نہیں کرنا چاہا۔
انھوں نے کہا کہ آج لوگوں کو ان کی ضرورت ہے اور شہر کے تمام ایمبولینس ڈرائیور کافی محنت کے ساتھ عوام کی خدمات انجام دے رہے ہیں، جب ایمبولینس میں سوار کسی مریض کی کافی کوشش کے باوجود بھی جان نہیں بچ پاتی ہے تو کافی تکلیف ہوتی ہے اور وہ ہر مریض کی شفا یابی کے لیے دعا کرتے رہتے ہیں۔