ETV Bharat / city

پیاز کی برآمدات پر فوری پابندی سے مہاراشٹر حکومت ناراض - پیاز کی برآمدات پر فوری طور پر پابندی

مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی برآمدات پر فوری پابندی کے خلاف مظاہرے کے پیش نظر مہاوکاس آگھاڑی حکومت نے مرکزی حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے اس پابندی کو ختم کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو ایک خط لکھنے والے ہیں۔

Chief Minister uddhav thakre
وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے
author img

By

Published : Sep 17, 2020, 9:03 PM IST

گزشتہ دنوں مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی برآمدات پر فوری طور پر پابندی عائد کیے جانے سے جہاں تاجروں اور کسانوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی، وہیں مہاراشٹر کے متعدد شہروں میں اس پابندی کے خلاف مظاہرے بھی کیے جارہے ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کی مہاوکاس آگھاڑی کی سرکار نے مرکزی حکومت کی جانب سے عائد کردہ پیاز کی برآمد پر پابندی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے پابندی کو ختم کرنے کے لیے مرکز کی مودی سرکار کو ایک خط لکھنے والے ہیں۔

آج وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جب ریاستی وزراء نے مرکزی حکومت کی پیاز کی برآمد پرپابندی عائد کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تو وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں مرکزی حکومت کو اس پابندی کو فوراً ختم کرنے کے مطالباتی خط لکھنے کی بات کہی ہے۔

مہاوکاس آگھاڑی میں شامل دو اہم اتحادیوں پارٹیوں کانگریس اور این سی پی نے مرکز کے اس اقدام کو کسان مخالف، غیرمنصفانہ اور ناانصافی پر مبنی قرار دیا۔ اتحادی این سی پی کے رہنما اور ریاستی نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے مرکز کے اس فیصلے کو کسان مخالف اور ان پر دباو ڈالنے کے لیے ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ مرکزی حکومت نے ایسے وقت میں پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے جب کسانوں کو اچھی قیمت مل رہی تھی، یہ سراسر غلط ہے، یہ بات واضح ہے کہ مرکزی حکومت کسان مخالف رویہ اپنا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیاز کے کاشت کار پہلے ہی کورونا کی مہاماری کا سامنا کر رہے ہیں اور اب مرکزی حکومت نے پیاز کی برآمد پر پابندی لگا کر ان پر مزید مشکلات کا بوجھ ڈال دیا ہے۔

ریاست کی مخلوط حکومت کی ایک اور اتحادی کانگریس پارٹی نے مرکز کے فیصلے پر ریاست بھر میں مظاہرے کیے، ریاستی کانگریس کے صدر اور مہاراشٹر کے ریونیو وزیر بالاصاحب تھورات نے کہا کہ برآمدات پر پابندی کے باعث پیاز کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں، پارٹی کسانوں کو اس ناانصافی سے نکالنے کے لیے جدوجہد کرے گی، ہماری جد و جہد اور مظاہرے اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اس فیصلے کو واپس نہیں لیتی۔

مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے پیاز کی قیمتیں 700 سے 800 روپے فی کوئنٹل گر چکی ہیں۔ ریاست میں کسانوں کو جہاں ایک سیلاب اور طوفانوں کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو دوسری جانب کورونا کی مہاماری نے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا۔ اس پر آشوب حالات میں ریاستی حکومت ان کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے لیکن مرکزی حکومت تعاون نہیں کررہی ہے۔

ریاستی پرنسپل سکریٹری انوپ کمار نے ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں بتایا کہ مہاراشٹر پیاز پیدا کرنے والی ایک بڑی ریاست ہے، مرکزی حکومت کے اس فیصلے کا اثر یہاں کے کسانوں کو بہت زیادہ پڑے گا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ 2018-19 میں ریاست سے 21.83 لاکھ ٹن پیاز برآمد کی گئی تھی جبکہ 2019-20 میں یہ تعداد 18.50 لاکھ ٹن رہی۔

گزشتہ دنوں مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی برآمدات پر فوری طور پر پابندی عائد کیے جانے سے جہاں تاجروں اور کسانوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی، وہیں مہاراشٹر کے متعدد شہروں میں اس پابندی کے خلاف مظاہرے بھی کیے جارہے ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کی مہاوکاس آگھاڑی کی سرکار نے مرکزی حکومت کی جانب سے عائد کردہ پیاز کی برآمد پر پابندی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے پابندی کو ختم کرنے کے لیے مرکز کی مودی سرکار کو ایک خط لکھنے والے ہیں۔

آج وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جب ریاستی وزراء نے مرکزی حکومت کی پیاز کی برآمد پرپابندی عائد کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تو وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں مرکزی حکومت کو اس پابندی کو فوراً ختم کرنے کے مطالباتی خط لکھنے کی بات کہی ہے۔

مہاوکاس آگھاڑی میں شامل دو اہم اتحادیوں پارٹیوں کانگریس اور این سی پی نے مرکز کے اس اقدام کو کسان مخالف، غیرمنصفانہ اور ناانصافی پر مبنی قرار دیا۔ اتحادی این سی پی کے رہنما اور ریاستی نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے مرکز کے اس فیصلے کو کسان مخالف اور ان پر دباو ڈالنے کے لیے ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ مرکزی حکومت نے ایسے وقت میں پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے جب کسانوں کو اچھی قیمت مل رہی تھی، یہ سراسر غلط ہے، یہ بات واضح ہے کہ مرکزی حکومت کسان مخالف رویہ اپنا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیاز کے کاشت کار پہلے ہی کورونا کی مہاماری کا سامنا کر رہے ہیں اور اب مرکزی حکومت نے پیاز کی برآمد پر پابندی لگا کر ان پر مزید مشکلات کا بوجھ ڈال دیا ہے۔

ریاست کی مخلوط حکومت کی ایک اور اتحادی کانگریس پارٹی نے مرکز کے فیصلے پر ریاست بھر میں مظاہرے کیے، ریاستی کانگریس کے صدر اور مہاراشٹر کے ریونیو وزیر بالاصاحب تھورات نے کہا کہ برآمدات پر پابندی کے باعث پیاز کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں، پارٹی کسانوں کو اس ناانصافی سے نکالنے کے لیے جدوجہد کرے گی، ہماری جد و جہد اور مظاہرے اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اس فیصلے کو واپس نہیں لیتی۔

مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے پیاز کی قیمتیں 700 سے 800 روپے فی کوئنٹل گر چکی ہیں۔ ریاست میں کسانوں کو جہاں ایک سیلاب اور طوفانوں کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو دوسری جانب کورونا کی مہاماری نے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا۔ اس پر آشوب حالات میں ریاستی حکومت ان کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے لیکن مرکزی حکومت تعاون نہیں کررہی ہے۔

ریاستی پرنسپل سکریٹری انوپ کمار نے ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں بتایا کہ مہاراشٹر پیاز پیدا کرنے والی ایک بڑی ریاست ہے، مرکزی حکومت کے اس فیصلے کا اثر یہاں کے کسانوں کو بہت زیادہ پڑے گا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ 2018-19 میں ریاست سے 21.83 لاکھ ٹن پیاز برآمد کی گئی تھی جبکہ 2019-20 میں یہ تعداد 18.50 لاکھ ٹن رہی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.