اطلاعات کے مطابق ایک ڈھونگی بابا سسر نے بہو کے رشتے کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے بہو کے جسم سے شیطان نکالنے کے بہانے اس کے ساتھ نازیبا حرکت کی۔ اس دوران شوہر اور اس کے خاندان کے افراد خاموش تماشائی بنے رہے۔ متاثرہ کی فریاد پر بھیونڈی پولیس نے شوہر اور سسر سمیت تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر ان کی تلاش شروع کردی ہے۔
بھیونڈی پولیس ذرائع کے مطابق بھیونڈی شہر کے چنگی شاہ درگاہ کے قریب ایک چال میں 27 سالہ شبنم ( تبدیل شدہ نام) اپنے شوہر، ساس سسر کے ساتھ رہائش پذیر تھیں۔ اس خاتون کی ساس نے اس کے شوہر کی مدد سے اسے جسم میں شیطان بھوت ہونے کی بات کہہ کر چار دنوں تک ایک کمرے میں بند کر رکھا تھا۔
متاثرہ کا سسر عطر اور اگر بتی کے ذریعہ شیطان نکالنے کے بہانے اس کے ساتھ نازیبا حرکت کی۔ اس دوران اہل خانہ کے تمام افراد سسر کی اس حرکت کو روکنے کے بجائے اس کا ساتھ دیتے رہے۔
متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ شوہر فیض الرحمن انصاری سسر علیم اللہ انصاری 56 برس نے اپنے دوست طیب انصاری کے ساتھ مل کر بھیونڈی شہر میں واقع غیبی نگر میں رہائش پذیر اس کی نند کے گھر لے گئے۔ وہاں دیر رات 12:30 بجے سے لیکر رات 2:30 بجے رات تک تین سے چھ جولائی کے درمیان ہر دن ایک کمرے میں بند کر علیم اللہ انصاری نے نازیبا حرکت کی۔
متاثرہ کے مطابق ان کے سسر نے اس کے بدن سے شیطان نکالنے کے بہانے اس کے ساتھ نازیبا حرکت کی۔ متاثرہ کے مطابق اس درمیان اس کے سسر نے اس کے ساتھ زبردستی کی۔ اس کو برہنا کر دیا۔ اس کے بدن کے مختلف حصوں پر عطر لگانے اور اگربتی جلاکر اسے سنگھایا اور بعد میں اس کے بال تک کاٹ دیے۔
اس معاملے میں متاثرہ خاتون نے شانتی نگر پولیس تھانہ میں شکایت درج رائی ہے۔ متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کا سسر بابا گیری کرتا ہے۔
خاتون کی شکایت پر پولیس نے جادو ٹونا مخالف قانون سمیت مختلف دفعات کے تحت شوہر فیض الرحمن انصاری سسر علیم اللہ انصاری اور اس کے دوست طیب انصاری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ فی الحال شوہر سمیت سبھی ملزمین فرار ہیں۔ جن کو پولیس کی ٹیم سرگرمی سے تلاش کرنے میں مصروف ہے۔