ریاست مہارشٹر میں ممبئی مضافات کے بوریولی کے سائی بابا نگر کے رہنے والے رامچندر پاٹل سے کے وائی سی اپڈیٹ کے نام پر اس کے کھاتے سے ڈھائی لاکھ روپے کا کسی ہیکر نے نکال لیا۔
تفصیلات کے مطابق بوریولی کے سائی بابا نگر میں رہنے والے 36 برس کے رامچندر پاٹل کے موبائل پر کسی نامعلوم شخص کا ایک پیغام موصول ہوا، جس میں کہا گیا کہ آپ کو کے وائی سی اپڈیٹ کرنے کے لیے کال کیا جارہا ہے، لہٰذا آپ کے موبائل پر ایک لنک بھیجا جا رہا ہے جسے آپ ڈاون لوڈ کر لیں، اور کمپنی آپ کو ایک روپیہ بطور بیعانہ کی شکل میں بھیج رہی ہے، آپ اس رقم کو قبول کرلیں اور ہمیں دوبارہ تصدیق کرنے کے لیے ایک پیغام بھیجیں کہ آپ وہی شخص ہیں جس کا یہ بینک اکاونٹ ہے۔
پولس کو پانڈے نے مزید بتایا کہ اس نے بینک کے بھیجے گئے پیغام پر غور کیا اور KYC فارم سے متعلق لنک ڈاون لوڈ کیا، جس میں انیڈیسک نامی ایپ موجود تھا، جیسے ہی اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ اور استعمال کیا ویسے ہی 1 روپیہ کے ڈیبیٹ کا پیغام موصول ہوا، جیسا کی مبینہ بینکر کے فون کرنے والے نے کہا تھا، اسے قبول کرنے کے فورا بعد ہی اس کے کھاتے سے ڈھائی لاکھ روپے واپس لینے کا پیغام آیا، جیسے ہی اسے احساس ہوا کہ کے وائی سی کو اپ ڈیٹ کرنے کے نام پر دھوکہ ہوا ہے، پاٹل نے فوراً پولس کو اس بارے میں جانکاری دی۔
سائبر سیل کے مطابق کورونا دور میں سائبر کرائم میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے، سائبر کرائم ماہر ایڈوکیٹ وکی شاہ نے بتایا کہ 'سماج دشمن عناصر طرح طرح سے آپ کے موبائل پر کال کرتے ہیں اور آپ سے او ٹی پی نمبر کے بارے میں معلومات حاصل کرکے آن لائن فراڈ کرتے ہیں۔ او ٹی پی دینے سے رقم کی واپسی اور اس جرم کے بارے میں آگاہی ہے تو مجرموں نے بھی سائبر دھوکہ دہی کا ایک نیا طریقہ شروع کیا۔
اب سائبر کریمنل آپ کے نمبر پر ایک نامعلوم لنک بھیجتا ہے اور آپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے کہتا ہے، لنک کی آڑ میں وہ سماج دشمن عناصر آپ کو اپنے موبائل پر کسی بھی ڈیسک، ٹیم ویوئر اور کوئیک سپورٹ جیسے چور ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے دیتا ہے، اس ایپ کے ذریعہ وہ شاطرانہ انداز میں آپ کے فون کو ہیک کرلیتا ہے اور پھر آپ کے بینک اکاؤنٹ کی تمام معلومات چوری کرنے کے ساتھ ساتھ بنک اکاونٹ میں موجود تمام رقوم نکال لیتا ہے۔
ممبئی سائبر پولیس کے مطابق گجرات پولیس نے حال ہی میں سہیل خان پٹھان اور محسن نامی شاطر ہیکروںکو گرفتار کیا تھا جنہوں نے گجرات سے زیادہ ممبئی کے لوگوں کو نشانہ بنایا تھا۔
کے وائی سی کو اپڈیٹ کرنے کے بہانے سہیل اور محسن ملک بھر میں لوگوں کو آن لائن کے وائی سی اپڈیٹس اور آیورویدک دوائیں کے نام پر دھوکہ دیتے تھے، پولیس کو سہیل اور محسن سے گجرات ، ہریانہ ، مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش ، راجستھان ، جھارکھنڈ ، پنجاب اور دہلی کے لوگوں کے موبائل نمبر اور لوگوں کی ذاتی معلومات موصول ہوئی تھیں۔
وہ پٹرول پمپوں ، اسپتالوں ، سینما گھروں یا مالز اور کال سینٹرز جیسی کمپنیوں سے یہ معلومات حاصل کرتے تھے، نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (این سی آر پی) کی معلومات کے مطابق 2018 میں سائبر کرائم سے متعلق 1180 معاملات سامنے آئے جبکہ 2019 میں ایک ہزار 1686 معاملات سامنے آئے ہیں۔
سائبر کرائم پولس نے عوام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی نامعلوم یا تھرڈ پارٹی موبائل ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس کی اصطلاح اور حالت قبول کرنے سے پہلے سو بار سوچیں، کبھی نامعلوم کالر یا لنک بھیجنے والے کے انعام اور کوپن کے لالچ میں نہ پھنسیں، نامعلوم لنکس کو قطعی اوپن نہ کریں بلکہ اسے ڈیلیٹ کردیں۔