ریاست اتر پردیش کا مرادآباد پیتل نگری کے نام سے جانا جاتا ہے اور پیتل سے بننے والے درآمدی شے میں کوئلہ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کیونکہ پیتل کے کسی بھی آئٹم کو بنانے کے لئے سب سے پہلے پیتل کو بھٹّیوں میں گلایا جاتا ہے، اسی طرح سے مرادآباد میں کوئلہ کی کھپت زیادہ ہے۔
مرادآباد کے کوئلہ ڈپو پر اچانک تقریباً ایک ہزار روپیہ فی کوئنٹل میں اضافہ ہونے سے پیتل کاروباریوں پر بےحد برا اثر پڑا ہے۔ ادھر کوئلہ ڈپو مالکوں نے بتایا کہ اس وقت کوئلہ اوپر سے ہی کم آرہا ہے اسی وجہ سے کوئلہ کے داموں میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں:کان - معدنیات سے متعلق ترمیمی بل لوک سبھا میں منظور
مرادآباد ایکس پورٹ ایسوسی ایشن کے صدر اور پیتل کاروباری ابدیش اگروال نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرادآباد سے آٹھ ہزار کروڑ روپیہ سالانہ کا کاروبار ہوتا ہے۔ اگر کوئلہ کی کمی ہوتی ہے تو مرادآباد کے پیتل کاروباریوں کو بھاری نقصان ہوگا۔