ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے شیعہ عالم دین اور مسلم شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولانا شفیع اصغر عرف نجمی سے بات کی۔ مولانا شفیع اصغر نے بتایا کہ' رواں برس انتظامیہ کی جانب سے یہ حکم دیا گیا ہے کہ ” امام بارگاہوں میں 5 لوگوں سے زیادہ مجلس میں شرکت نہیں کر سکتے لہٰذا ہماری حکومت سے درخواست ہےکہ کم از کم 10 محرم الحرام کو 50 افراد کے ساتھ کربلا میں تعزیہ دفن کرنے کی اجازت دی جائے”۔
وہیں شیعہ عالم دین مولانا سید مشیر حسین نقوی نے کہا کہ' پورے ملک سے ہر مذہب و ملت کے افراد امام حسین علیہ السلام کا غم مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ” محرم کوئی تہوار نہیں ، بلکہ یہ ظلم کے خلاف ایک تحریک ہے جو حضرت امام حسین علیہ السلام نے یزید کے مظالم کے خلاف کربلز میں بلند کیا اور جام شہادت نوش فرمائی”۔
مزید پڑھیں:
محرم الحرام کے چاند کی تصدیق
انہوں نے مزید کہا کہ رواں برس محرم الحرام گذشتہ برسوں کے مقابلے کچھ الگ طرح سے منایا جائے گا، جیسے مجالس میں سوشل ڈسٹیننگ، ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال ضروری ہوگا۔ مولانا سید مشیر حسین نقوی نے حکومت سے اپیل کی کہ 'جب شادی میں 50 افراد کو شامل ہونے کی اجازت دی جا سکتی ہے تو مجلسوں میں بھی کم از کم 50 لوگوں کو شامل ہونے کی اجازت دی جائے'۔