رامپور شہر کے وسط میں شاداب مارکٹ واقع ہے۔ جہاں سال کے بارہ ماہ خریداوں کی کافی بھیڑ رہتی ہے۔ رمضان کے آخری عشرہ اور عید سے ایک دن پہلے تو یہاں خریداروں کا اس قدر مجمع ہوتا ہے کہ تل رکھنے کی جگہ بھی نہیں ہوتی۔ لیکن گذشتہ برس اور رواں برس کورونا وباء کا سب سے زیادہ منفی اثر ان بازاروں کے متوسط درجہ کے تاجروں پر پڑا ہے۔ ابھی گذشتہ برس کے لاک ڈاؤن سے ہونے والے نقصانات کی بھرپائی نہیں ہوپائی تھی کہ کورونا کی دوسری لہر نے ان تاجروں سے روزی روٹی کا حق چھین لیا ہے۔
عید کے موقع پر رامپور کی شاداب مارکیٹ کے علاوہ بازار نصراللہ خاں، ٹیپو سلطان مارکیٹ اور عباس مارکیٹ وغیرہ میں خرید و فروخت کرنے سے کافی رونق رہتی تھی، لیکن اب ان تمام مارکیٹ میں صرف سناٹا چھایا ہوا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان بازاروں میں جاکر موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا وہیں تاجروں سے بات چیت کرکے حالات جاننے کی کوشش کی۔
تاجروں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن سے ان کو زبردست معاشی تنگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہ حکومت کو کوئی ایسا لائحہ تیار کرنا چاہیے جس سے کووڈ جسی وباء سے بھی بچا جا سکے اور معاشی بحران کا بھی شکار نہ ہوں'۔