مرادآباد: ''مکھیہ منتری ساموہک وِواہ سماروہ'' کے تحت مرادآباد کے وکاس کھنڈ بلاک میں اجتماعی شادی کا انعقاد کیا گیا، جس میں وکاس کھنڈ بلاک کے تقریباً 60 جوڑوں کے رجسٹریشن کئے گئے تھے۔ جس میں سے 15 اقلیتی طبقے سے تھے۔ جن جوڑوں کے رجسٹریشن کئے گئے تھے ان لوگوں کی اجتماعی شادیاں ہوئیں جہاں ایک طرف دولہا دلہن کے پھیرے ہورہے تھے اور وید منتر پڑھے جارہے تھے، تو وہیں دوسری طرف جوڑوں کے نکاح کے دوران تلاوت قرآن کی آواز آرہی تھی۔
مزید پڑھیں: مرادآباد: صدرِ جمہوریہ کے نام انڈین یونین مسلم لیگ کا میمورنڈم- Lakhimpur Violence: آشیش مشرا تین دن کے لیے پولیس ریمانڈ پر
مولانا عبد السلام نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ''مکھیہ منتری ساموہک وواہ سماروہ'' کے تحت تقریباً 15 نکاح مسلم رسم و رواج کے مطابق پڑھائے اور انہوں نے کہا کہ اجتماعی شادیاں ہونے سے فضول خرچی کم ہوتی ہے۔
گرام وکاس ادھیکاری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سبھی جوڑوں کو تحفے کے طور پر 51000 ہزار روپیہ کی رقم اور ایک سند دی گئی۔