حکومت کی جانب سے خیال رہے کہ ان لاک 1.0 کے دوران کنٹینمنٹ اور بفر زون میں عبادت گاہوں كو کھولنے کی اجازت ہے ۔تاہم اترپردیش حکومت نے صرف پانچ لوگوں كو ہی عبادت کرنے کی اجازت دی ہے جس پر علماء میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں آج میرٹھ شہر قاضی کی قیادت میں ایک وفد نے میرٹھ کمشنر سے ملاقات کی اور حکومت اتر پردیش کے نام ایک میمورنڈ م پیش کیا۔
شہر قاضی کے مطابق مساجد کو کھول دیے جانے کے باوجود پانچ افراد کے ہی نماز میں شامل ہونے کی شرط غیر مناسب ہے، جبکہ احتیاطی تقاضوں اور تدابیر کے تحت سینیٹائزیشن سے لیکر ماسک پہننے اور سماجی دوری بنانے کی تمام شرائط پر لازمی طور پر عمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' مساجد کھلنے کے بعد کسی کو روکنا مناسب نہیں، مزید مسجد میں آکر عبادت کرنا انسان کا بنیادی حق ہے، اس لیے مساجد میں نماز کے لیے پانچ افراد کی پابندی کو ختم کیا جائے۔'
میرٹھ میں کنٹینمنٹ اور بفر زون کے باہر عبادت گاہوں میں پانچ افراد کے داخل ہونے کی شرائط سے علماء میں ناراضگی ہے وہی حکومت اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے علماء سماجی دوری كو بنائے رکھنے کی بھی بات کر رہے ہیں بشرط پانچ افراد کی پابندی كو بھی ختم کرنا ضروری ہے۔