بھارتی کرکٹ ٹیم میں اپنی جگہ بنا چکے میرٹھ کے پروین کمار، بھو نیشور اور کرن کے بعد اب میرٹھ کے نوجوان ڈس ایبلڈ کرکٹر قاسم خان نے وسائل کی کمی کے باوجود اپنی جگہ بنا کر بنگلہ دیش کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔
میرٹھ کے سردھنہ علاقے کے گاؤں پٹھلوکر سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی قاسم کو بورڈ آف ڈس ایبلڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ان کے انتخاب کی وجہ سے گاؤں اور پورے علاقے میں خوشی دیکھی جا رہی ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے لیے منتخب ہونے کے بعد اپنے گاؤں واپس آنے والے قاسم نے بتایا کہ حیدرآباد میں منعقدہ ٹرائل کے دوران ملک بھر سے 65 کھلاڑیوں نے بورڈ آف ڈس ایبلڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ ان میں سے 25 کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں قاسم کو تینوں فارمیٹ میں کچھ میچ کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
12 ستمبر سے بنگلہ دیش کے ساتھ ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کے لیے میچز ملک کے مختلف شہروں میں کھیلے جائیں گے جن میں وہ حصہ لیں گے۔
وہیں، دوسری جانب میرٹھ میں کرکٹ کی نرسری تیار کرنے والے اطہر علی کا کہنا ہے کہ میرٹھ میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بس اس کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔ وہ اپنی اکیڈمی کی جانب سے کھلاڑیوں کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے بھی ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔ تاکہ کسی بھی کھلاڑی کو وسائل کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں:
پاکستان سے زیادہ بہتر ہے بھارتی ٹیم: گوتم گمبھیر
قاسم کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق تھا۔ لیکن بعض اوقات اس کی جسمانی نااہلی کی وجہ سے مایوسی ہوتی تھی۔ لیکن دوستوں سے ملنے کے بعد انہوں نے مایوسی کو اپنے ذہن پر کبھی حاوی نہیں ہونے دیا۔ آج اسی کا نتیجہ ہے کہ وہ بھارتی کرکٹ ٹیم میں شامل ہوکر نہ صرف اپنے گاؤں شہر کا بلکہ ملک کا نام روشن کرنے کو تیار ہیں۔