دراصل جعلی کرنسی کی اس غیر قانونی سرگرمی کا بھانڈا اُس وقت پھوٹا جب گنگا نگر کی دکان پر جعلی نوٹ کو چلانے کی کوشش کی گئی۔ شک ہونے پر دکاندار نے اس کی جانکاری پولیس کو دی۔ نقلی نوٹ لے کر دکان پر آنے والی خاتون سے جب پولیس نے سختی سے پوچھ گچھ کی تو معاملے کا انکشاف ہوا اور اس دھندے سے جڑے گینگ کے دوسرے لوگوں کے بھی نام سامنے آئے۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق جعلی کرنسی کے چھاپنے کا کام یہ گینگ کافی وقت سے کر رہا تھا۔ پانچ سو اور دو ہزار کے نوٹ کی چھپائی کی جا رہی تھی۔ گینگ کے لوگ جعلی کرنسی کی سپلائی میرٹھ اور آس پاس کے علاقوں میں کرتے تھے پولیس نے مکان سے جعلی کرنسی کے علاوہ پرنٹر بھی برآمد کیا ہے۔
میرٹھ پولیس کے مطابق یہ گینگ اب تک سوا لاکھ سے زیادہ جعلی نوٹ چھاپ چکا ہے۔
گینگ میں زیادہ تر افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ گینگ کی لیڈر ایک خاتون ہے جو گنگا نگر میں کرائے کے مکان میں رہتی ہیں۔ پولیس اب اس معاملے میں گینگ کے دوسرے افراد کی تلاش کے ساتھ کرنسی چلانے کے دھندے میں شامل لوگوں کی جانکاری حاصل کر رہی ہے۔