ETV Bharat / city

میرٹھ: بجٹ 2021 سے اقلیتی طبقے میں مایوسی

مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ 22۔2021 میں اقلیتی امور کی مد میں 219 کروڑ کی تخفیف کیے جانے پر میرٹھ کے مدارس عربیہ ٹیچرز ایسوسی ایشن نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

author img

By

Published : Feb 4, 2021, 10:00 PM IST

madrasa arabia teachers association disappointed with budget 2021
میرٹھ: بجٹ 2021 سے اقلیتی طبقے میں مایوسی

مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے مالی سال21۔2020 کے بجٹ میں گذشتہ سال کے مقابلے اقلیتی امور کے مد میں 219 کروڑ کی کمی کی گئی ہے۔ اس معاملے پر اقلیتی طبقے کے لوگوں مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

میرٹھ: بجٹ 2021 سے اقلیتی طبقے میں مایوسی

میرٹھ کے مدارس عربیہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر شمس قادری کے مطابق بجٹ میں اقلیتی فلاح کے مد میں اضافہ نہ ہونے سے اس کا اثر پڑنا لازمی ہے۔ خاص طور پر مدارس کے ماڈرنائزیشن کے لیے لائی جارہی مختلف اسکیموں کو کامیاب بنانے میں بجٹ کی کمی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تعلیم اور ترقی کے دھارے میں مدرسوں کو شامل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ خاص طور پر مدرسوں کی جدید کاری کے لیے طلباء مدارس کو ٹیکنیکل اور جدید علوم کی تعلیم سے بھی آراستہ کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا۔ تاہم بجٹ کی کمی کے سبب گزشتہ سالوں میں مدارس میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کی سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ اب اس بجٹ کے بعد کسی طرح کی امید کرنا بیکار ہے۔

مولانا رحمت اللہ مصباحی کے بقول لاک ڈاؤن کے بعد سے بدتر معاشی حالات میں عام لوگ بجٹ سے خاص امید کر رہے تھے اور خاص طور پر اقلیتی طبقہ کو سرکاری فلاحی اسکیمیں جس میں مدارس کے علاوہ کاروبار کے لیے لون کی سہولیات فراہم کی جاتی تھی۔ اب بجٹ میں کمی کے سبب ضرورت مند افراد کی بڑی تعداد اس طرح کی اسکیم کا حاصل کرنے سے محروم ہو جائے گی۔

سماج کے کسی بھی شعبے اور طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے محض فلاحی اسکیموں کے اعلان کی ہی نہیں بلکہ اس کو کامیاب بنانے کے لیے بجٹ کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں اس سال کمی کیے جانے سے فلاحی اسکیموں کے نفاذ کافی مشکل ہو جائے گا۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے مالی سال21۔2020 کے بجٹ میں گذشتہ سال کے مقابلے اقلیتی امور کے مد میں 219 کروڑ کی کمی کی گئی ہے۔ اس معاملے پر اقلیتی طبقے کے لوگوں مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

میرٹھ: بجٹ 2021 سے اقلیتی طبقے میں مایوسی

میرٹھ کے مدارس عربیہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر شمس قادری کے مطابق بجٹ میں اقلیتی فلاح کے مد میں اضافہ نہ ہونے سے اس کا اثر پڑنا لازمی ہے۔ خاص طور پر مدارس کے ماڈرنائزیشن کے لیے لائی جارہی مختلف اسکیموں کو کامیاب بنانے میں بجٹ کی کمی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تعلیم اور ترقی کے دھارے میں مدرسوں کو شامل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ خاص طور پر مدرسوں کی جدید کاری کے لیے طلباء مدارس کو ٹیکنیکل اور جدید علوم کی تعلیم سے بھی آراستہ کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا۔ تاہم بجٹ کی کمی کے سبب گزشتہ سالوں میں مدارس میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کی سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ اب اس بجٹ کے بعد کسی طرح کی امید کرنا بیکار ہے۔

مولانا رحمت اللہ مصباحی کے بقول لاک ڈاؤن کے بعد سے بدتر معاشی حالات میں عام لوگ بجٹ سے خاص امید کر رہے تھے اور خاص طور پر اقلیتی طبقہ کو سرکاری فلاحی اسکیمیں جس میں مدارس کے علاوہ کاروبار کے لیے لون کی سہولیات فراہم کی جاتی تھی۔ اب بجٹ میں کمی کے سبب ضرورت مند افراد کی بڑی تعداد اس طرح کی اسکیم کا حاصل کرنے سے محروم ہو جائے گی۔

سماج کے کسی بھی شعبے اور طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے محض فلاحی اسکیموں کے اعلان کی ہی نہیں بلکہ اس کو کامیاب بنانے کے لیے بجٹ کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں اس سال کمی کیے جانے سے فلاحی اسکیموں کے نفاذ کافی مشکل ہو جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.