میرٹھ: میرٹھ میں آج شیو سینا کی میرٹھ اکائی کی جانب سے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے پتلے کو نذر آتش Shiv Sena Burns Ajay Mishra's Effigy کیا۔ شیو سینا کارکنان کا کہنا تھا کہ 'لکھیم پور میں جس طرح وحشیانہ طریقے سے کسانوں کا قتل کیا گیا وہ شرمناک ہے اور ایس آئی ٹی کی جانچ میں بھی مرکزی وزیر کے بیٹے کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کو چاہیے کہ اجے مشرا کو مرکزی وزیر کے عہدے سے برخاست کریں۔'
لکھیم پور میں کسانوں کو گاڑی سے کچلنے والے وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا Aashish Mishra کو ایس آئی ٹی کی جانچ میں قصوروار ٹھرائے جانے کے بعد اب وزیر مملکت اجے مشرا کی برخاستگی کا مطالبہ کرتے ہوئے میرٹھ میں شیو سینا نے مرکزی وزیر کے پتلے کو نذر آتش کیا۔
شیو سینا Shiv Sena Workers کے کارکنان نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ کسانوں کے قتل معاملے میں ملزم اجے مشرا کا وزیر عہدے پر بنے رہنا آئین کے خلاف ہے۔ ایسے وزیر کو فوری طور پر برخاست کیا جائے تاکہ ملزم کو سزا مل سکے۔
مزید پڑھیں:
شیو سینا نے وزیر مملکت کے پتلے کو نذر آتش کیا جس سے یہی لگتا ہے کہ بی جے پی کو گھیرنے کا کوئی بھی موقع چھوڑنا نہیں چاہتی ہے۔
غور طلب ہو کہ 3 اکتوبر کو پیش آئے اس واقعہ کے 50 سے زیادہ ویڈیو ثبوت کے طور پر ایس آئی ٹی کو دیئے گئے ہیں، جن کی بنیاد پر ریاستی وزیر داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
معاملہ کسانوں کے وکلا کا یہاں تک دعویٰ ہے کہ اس دن اسکیم کے تحت باہر سے غنڈے بلائے گئے تھے۔ کسانوں کے وکیل محمد امان کا کہنا ہے کہ 'تحقیقات اور گواہوں کے بیانات اور ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس معاملے کئی لوگ لوگ تھے۔ کچھ لکھنؤ کے بھی تھے اور کچھ باہر سے بھی۔ انہوں نے پوری پلاننگ کے ساتھ باہر سے غنڈے بلائے تھے۔ اس کے بعد منصوبہ بندی کرکے کسانوں کا قتل کیا گیا ہے۔'