مرکزی حکومت کے ذریعہ راجیہ سبھا میں زراعتی اصلاحات کے متعلق بل کو منظوری دئے جانے کی مخالفت میں آج ارریہ کے صدر ہسپتال واقع باپو مارکیٹ کے پاس جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان نے وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلہ نذر آتش کیا۔ اس دوران جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کسانوں کے مسائل کو مزید الجھا رہی ہے اور اس کی نیت میں کھوٹ ہے۔
جن ادھیکار پارٹی کے رہنما نے کہا کہ آج چاروں طرف کسان پریشان حال ہے، آئے دن کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہے، ایسے وقت میں کسان مخالف بل منظور کر کسانوں کی کمر توڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔
جن ادھیکار پارٹی ارریہ کے نگر صدر محمد سلیمان نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ملک کو نجی شعبے کے ہاتھوں فروخت کرنے کا عہد کر لیا ہے کیونکہ اس سے پہلے اقتصادیات کی ریڑھ کہی جانے والی بی ایس این ایل، ریلوے، ایل آئی سی، ہوائی جہاز، سب کچھ فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے اور اسے عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہمارے ملک کے ایم ایس پی کو ختم کر کے کسان مخالف پالیسی بنائی گئی ہے اور راجیہ سبھا سے منظور بھی کرا لیا گیا ہے۔ یہ سراسر کسان مخالف بل ہے، اس بل کو لا کر ملک کے ساتھ ساتھ غریب لوگوں کا مذاق اڑایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔
شہباز عالم نے کہا کہ بی جے پی حکومت عوام کے ساتھ ساتھ کسان مخالف ذہنیت رکھنے والی پارٹی ہے۔ یہ حکومت صرف اور صرف سرمایہ داروں کی پارٹی ہے اور اسی کو فائدہ پہنچانے کا کام کرتی ہے۔ جس کسان کے بدولت ملک کی معیشت بہتر ہوتی ہے اسے ہی دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر جن ادھیکار پارٹی کے درجنوں کارکنان موجود تھے۔