ETV Bharat / city

اUrdu Poet Miraj Faizabadi: شاعرمعراج فیض آبادی دبستان لکھنؤ سےعلیحدہ کیوں رہے - شاعرمعراج فیض آبادی کی حیات و خدمات

معراج فیض آبادی کا اصل نام سید معراج الحق عرف معراج فیض آبادیUrdu Poet Miraj Faizabadi ہے۔ ان کے بڑے صاحبزادے سید محمد ندیم بتاتے ہیں کہ معراج فیض آبادی کو ابتدائی زمانے سے شعروشاعری سے شغف تھا۔ جو اپنے والد کے ساتھ مشاعروں میں شرکت کرتے تھے۔ بیت بازی سے شاعری کا جذبہ بیدار ہوا اور مشاعروں میں جو غزلیں یا نظم سنا کرتے تھے اسے وہ یاد کرلیتے تھے۔ Urdu Poet Miraj Faizabadi

دبستان لکھنو
دبستان لکھنو
author img

By

Published : Dec 1, 2021, 7:17 PM IST

اردو شاعری میں منفرد مقام رکھنے والے معراج فیض آبادی Urdu Poet Miraj Faizabaditya تیس نومبر 2013 کو وفات پا گئے تھے۔ پیدائش 2 جنوری 1941 فیض آباد ضلع کے ایک گاؤں میں ہوئی تھی۔ ابتدائی تعلیم و تربیت گاؤں ہی میں ہوئی۔ اس کے بعد لکھنؤ یونیورسٹی سے اعلی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد دہلی سمیت متعدد علاقوں میں ملازمت حاصل کی۔ شاعری کا جذبہ ابتدائی دور سے ہی تھا لیکن انگریزی میں اشعار لکھتے تھے۔ بعد میں اکی شاعری کی زبان اردو ہوگئی۔اور یہیں سے انہوں نے اردو شاعر یو ادب میں نمایاں مقام حاصل کیا۔

دبستان لکھنو

ان کا اصل نام سید معراج الحق عرف معراج فیض آبادی ہے۔ ان کے بڑے صاحبزادے سید محمد ندیم بتاتے ہیں کہ معراج فیض آبادی کو ابتدائی زمانے سے شعر و شاعری سے شغف تھا۔ جو اپنے والد کے ساتھ مشاعروں میں شرکت کرتے تھے۔ بیت بازی سے شاعری کا جذبہ بیدار ہوا اور مشاعروں میں جو غزلیں یا نظم سنا کرتے تھے وہ ان کو یاد ہو جایا کرتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے گاؤں میں ایام محرم میں نوحہ خوانی کا رسم و رواج ہے۔ اور معراج فیض آبادی نے بھی نوحہ لکھنا شروع کیا۔ وہ نہ صرف ہزاروں مشاعروں میں شرکت کیبلکہ بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔ بلکہ فن شاعری میں مزید چار چاند لگایا۔

انہوں نے متعدد کتابیں لکھیں۔ اور آج بھی ان کے اشعار کو کوٹ کیا جاتا ہے ۔

ندیم بتاتے ہیں کہ معراج فیض آبادی ایک ایسے شاعر تھے جنہوں نے شاعری میں نہ کسی کی شاگردی اختیار کی اور نہ کسی کے استاد ہوئے۔ خدا داد صلاحیت کے ذریعے ان کی شاعری میں مزید نکھار آیا ہے۔ آخر ملازمت سنی سنٹرل وقف بورڈ میں انسپکٹر کے عہدے سے سبکدوش ہوئے۔

مزید پڑھیں:شاعری کے لیے اعلی تعلیم کی ضرورت نہیں: ملک زادہ منظور


ندیم بتاتے ہیں کہ معراج فیض آبادی کی پیدائش اگرچہ فیض آباد میں ہوئی۔ لیکن لکھنؤ میں زیادہ تر وقت گزارے لیکن اپنے نام کے ساتھ ہمیشہ فیض آباد جوڑا ۔اور یہی وطن کی اصل محبت ہے۔ انہوں نے لکھنو اور دبستان لکھنو سے ہمیشہ علیحدگی اختیار کی۔انہوں نے وصیت کی تھی کہ اگر دنیا کے کسی بھی کونے میں میرا انتقال ہو جائے تو مجھے میرے گاؤں میں ہی دفن کرنا۔

ان کے چند اشعار مندرجہ ذیل ہیں۔

مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے

پیاس کہتی ہے چلو ریت نچوڑی جائے
اپنے حصے میں سمندر نہیں آنے والا

جو کہہ رہے تھے کہ جینا محال ہے تم بن
بچھڑ کے مجھ سے وہ دو دن اداس بھی نہ رہے

آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
گھر میں ہمسائے کے فاقہ نہیں ہونے دیتے

اردو شاعری میں منفرد مقام رکھنے والے معراج فیض آبادی Urdu Poet Miraj Faizabaditya تیس نومبر 2013 کو وفات پا گئے تھے۔ پیدائش 2 جنوری 1941 فیض آباد ضلع کے ایک گاؤں میں ہوئی تھی۔ ابتدائی تعلیم و تربیت گاؤں ہی میں ہوئی۔ اس کے بعد لکھنؤ یونیورسٹی سے اعلی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد دہلی سمیت متعدد علاقوں میں ملازمت حاصل کی۔ شاعری کا جذبہ ابتدائی دور سے ہی تھا لیکن انگریزی میں اشعار لکھتے تھے۔ بعد میں اکی شاعری کی زبان اردو ہوگئی۔اور یہیں سے انہوں نے اردو شاعر یو ادب میں نمایاں مقام حاصل کیا۔

دبستان لکھنو

ان کا اصل نام سید معراج الحق عرف معراج فیض آبادی ہے۔ ان کے بڑے صاحبزادے سید محمد ندیم بتاتے ہیں کہ معراج فیض آبادی کو ابتدائی زمانے سے شعر و شاعری سے شغف تھا۔ جو اپنے والد کے ساتھ مشاعروں میں شرکت کرتے تھے۔ بیت بازی سے شاعری کا جذبہ بیدار ہوا اور مشاعروں میں جو غزلیں یا نظم سنا کرتے تھے وہ ان کو یاد ہو جایا کرتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے گاؤں میں ایام محرم میں نوحہ خوانی کا رسم و رواج ہے۔ اور معراج فیض آبادی نے بھی نوحہ لکھنا شروع کیا۔ وہ نہ صرف ہزاروں مشاعروں میں شرکت کیبلکہ بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔ بلکہ فن شاعری میں مزید چار چاند لگایا۔

انہوں نے متعدد کتابیں لکھیں۔ اور آج بھی ان کے اشعار کو کوٹ کیا جاتا ہے ۔

ندیم بتاتے ہیں کہ معراج فیض آبادی ایک ایسے شاعر تھے جنہوں نے شاعری میں نہ کسی کی شاگردی اختیار کی اور نہ کسی کے استاد ہوئے۔ خدا داد صلاحیت کے ذریعے ان کی شاعری میں مزید نکھار آیا ہے۔ آخر ملازمت سنی سنٹرل وقف بورڈ میں انسپکٹر کے عہدے سے سبکدوش ہوئے۔

مزید پڑھیں:شاعری کے لیے اعلی تعلیم کی ضرورت نہیں: ملک زادہ منظور


ندیم بتاتے ہیں کہ معراج فیض آبادی کی پیدائش اگرچہ فیض آباد میں ہوئی۔ لیکن لکھنؤ میں زیادہ تر وقت گزارے لیکن اپنے نام کے ساتھ ہمیشہ فیض آباد جوڑا ۔اور یہی وطن کی اصل محبت ہے۔ انہوں نے لکھنو اور دبستان لکھنو سے ہمیشہ علیحدگی اختیار کی۔انہوں نے وصیت کی تھی کہ اگر دنیا کے کسی بھی کونے میں میرا انتقال ہو جائے تو مجھے میرے گاؤں میں ہی دفن کرنا۔

ان کے چند اشعار مندرجہ ذیل ہیں۔

مجھ کو تھکنے نہیں دیتا یہ ضرورت کا پہاڑ
میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے

پیاس کہتی ہے چلو ریت نچوڑی جائے
اپنے حصے میں سمندر نہیں آنے والا

جو کہہ رہے تھے کہ جینا محال ہے تم بن
بچھڑ کے مجھ سے وہ دو دن اداس بھی نہ رہے

آج بھی گاؤں میں کچھ کچے مکانوں والے
گھر میں ہمسائے کے فاقہ نہیں ہونے دیتے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.