رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کو لے کر ریاست اترپریش کے بارہ بنکی میں کانگریس سے وابستہ لیڈران و کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج کے دوران کانگریس کارکنان نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جس دوران انہوں نے رسوئی گیس کی قیمتوں میں جلد از جلد کمی کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس نے انتباہ کرتے ہوئے کہا: 'جب تک رسوئی گیس کی قیمتیں کم نہیں ہوتیں تب تک احتجاج جاری رہے گا۔'
واضح رہے کہ ضلع میں کانگریس دفتر پر ماہانہ میٹنگ کے بعد کانگریس کارکنان نے ضلع کے چھایا چوراہے پر گیس سلنڈر ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے قیمتوں میں اضافے پر احتجاج کیا۔
اس موقع پر کانگریس کے ضلع صدر محمد محسن نے کہا کہ ’’گزشتہ دو ماہ سے مسلسل رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کا سیدھا اثر غریب اور متوسط درجہ کے افراد پر پڑ رہا ہے۔‘‘
اس موقع پر کانگریس کے ریاستی ترجمان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم پروڈکٹس کی قیمتیں بین الاقوامی بازار کے مطابق طے ہوتی ہیں، لیکن بین الاقوامی بازار میں خام تیل سستا ہونے کے باوجود یہاں کی عوام کو پیٹرول، ڈیزل اور گیس مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’حکومت غریب عوام گیس سلینڈر اس قدر مہنگے داموں فروخت کر رہی ہے جس کو خریدنا غریبوں کی استطاعت سے باہر ہے۔‘‘