ETV Bharat / city

Bhupesh Baghel, Chief Minister Chhattisgarh: 'اترپردیش حکومت کے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں، اسی لیے مذہب کی سیاست کررہے ہیں'

اتر پردیش میں چوتھے مرحلے کے لیے پولنگ جاری ہے۔ ریاست میں واپسی کے لیے کانگریس پارٹی نے اس الیکشن میں سخت محنت بھی کی ہے۔ پارٹی کی قومی جنرل سکریٹری اور اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی یک بعد دیگر ریلوں میں نظر آرہی ہیں، وہیں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ و کانگریس کے سینیئر ابزرور بھوپیش بگھیل اتر پردیش میں مسلسل سرگرم ہیں۔ Bhupesh Baghel, Chief Minister Chhattisgarh

'اترپردیش حکومت کے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں، اسی لیے مذہب کی سیاست کررہے ہیں'
'اترپردیش حکومت کے پاس بتانے کے لیے کچھ نہیں، اسی لیے مذہب کی سیاست کررہے ہیں'
author img

By

Published : Feb 23, 2022, 4:24 PM IST

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ و کانگریس کے سینیئر آبزرور بھوپیش بگھیل اتر پردیش میں مسلسل سرگرم ہیں۔ انہوں نے ریاست بھر میں کئی عوامی میٹنگیں کی اور اترپردیش میں پارٹی کی واپسی کے تعلق سے پر امید ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے بھوپیش بگھیل سے انتخابات کے تعلق سے بات چیت کی۔ Bhupesh Baghel, Chief Minister Chhattisgarh

ویڈیو

ہم نے ان سے پوچھا کہ آپ یوپی میں مسلسل انتخابی مہم چلا رہے ہیں، متعدد جلسے کر چکے ہیں، آپ کانگریس کے لیے کیا ماحول دیکھ رہے ہیں؟ اس پر ان کا کہنا ہے کہ طویل عرصے کے بعد کانگریس ریاست میں چار سو سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ دوسری چیز پرینکا جی ایک چہرہ ہے، جو مسلسل ناانصافی اور مظالم کے خلاف لڑتی نظر آتی ہیں۔ وہ جدوجہد کی علامت بن چکی ہیں۔

کانگریس نے صرف عام لوگوں کے مسائل پر ہی لڑائی لڑی ہے۔ نوجوانوں کو 20 لاکھ نوکریوں کا اعلان کیا ہے۔ عورتوں سے کہا کہ میں لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں۔ تمام طبقات کو چھونے کی کوشش کی گئی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اسے عام لوگوں کی طرف سے زبردست ردعمل ملا ہے۔ اتر پردیش میں ذات پات اور مذہب کی سیاست بہت ہوئی ہے۔ لوگ پریشان ہیں۔ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

کانگریس یوپی انتخابات میں چھتیس گڑھ ماڈل کو اپنا رہی ہے۔ کیا آپ وہ تجربہ لانا چاہتے ہیں جو آپ نے وہاں مویشیوں اور کسانوں کے لیے کیا تھا؟ اس پر وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ آج ہر کوئی آوارہ جانوروں سے پریشان ہے۔ ساری رات جاگتے رہنا اور فصل کو بچانا۔ اب مویشی میلہ لگتا نہیں کاروبار بھی بند ہے۔ غیر پیداواری جانور کھلے میں آ گئے ہیں۔ یہ مسئلہ پورے ملک میں ہے۔'

ہم نے چھتیس گڑھ میں گائے کا گوبر خریدنے کا کام کیا۔ تمام جانور گوبر کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے غیر پیداواری جانور بھی لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو گئے ہیں اور وہ جانوروں کو آزاد نہیں چھوڑتے۔ اب تک حکومت نے 2 روپے فی کلو کے حساب سے 30 لاکھ کوئنٹرس گائے کا گوبر خریدا ہے۔ ہم نے اس گوبر کو ڈمپ نہیں کیا بلکہ برمی کمپوسٹ بنایا اور بہت کچھ استعمال کیا۔ اس سے لوگوں کو روزگار بھی ملا۔ جن کے پاس زمیں نہیں ہے وبھی کما رہے ہیں۔ ساتھ ہی فصل کو بھی بچایا جا رہا ہے۔

اتر پردیش میں اہم مسائل کو چھوڑ کر انتخابات میں دیگر مسائل پر بحث ہوتی ہے۔ آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟ یہ سیاسی جماعتوں کے ذہنی دیوالیہ پن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پانچ برسوں میں آپ نے کسانوں کو کیا دیا، تاجروں کو کیا دیا، نوجوانوں اور دلتوں کو کیا دیا، آپ بتانے کے قابل نہیں ہیں۔ آپ کے پاس بتانے کے لیے کوئی کامیابیاں نہیں ہیں۔ آپ کے پاس یہ بھی نہیں ہے کہ آپ آگے کیا کرنے جا رہے ہیں۔ اسی لیے کبھی جناح آتے ہیں، کبھی پاکستان۔ اصل میں لوگوں کی توجہ بنیادی مسائل سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ آج پورے ملک میں کساد بازاری جاری ہے۔ چھتیس گڑھ واحد جگہ ہے جہاں کساد بازاری کا کوئی اثر نہیں ہے۔ ہم نے عوام کی جیبوں میں پیسہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔ یہ کام پورے ملک میں ہونا چاہیے۔ یہ بات بھی سب لوگ سمجھ رہے ہیں۔'

رائے بریلی اور امیٹھی میں گاندھی خاندان کی سیٹوں کا کیا حال ہے؟ اس پر بگھیل کا کہنا ہے کہ تبدیلی ضرور نظر آرہی ہے۔ نہ صرف رائے بریلی اور امیٹھی میں بلکہ پورے ملک میں تبدیلی کی لہر چل رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے 40 فیصد خواتین کو ٹکٹ دینے کی بات کی ہے اور پارٹی نے بھی ٹکٹ دیے ہیں، لیکن پارٹی کے کچھ لیڈر اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ آپ کو اچھے امیدوار نہیں ملے اور اس کی وجہ سے پارٹی کو نقصان ہو گا؟ اس پر ان کا کہنا ہے کہ جب 33 فیصد خواتین کے ریزرویشن کی بات ہوتی تھی تو لوگ کہتے تھے کہ آپ کو امیدوار نہیں ملے گا لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ اب 50 سے 60 فیصد خواتین جیت رہی ہیں۔'

کیا آپ اس الیکشن کی کامیابی یا ناکامی کی ذمہ داری لیں گے، کیونکہ آپ اس الیکشن میں مسلسل سرگرم ہیں اور آپ پارٹی کے مبصر ہیں؟ اس سوال کے جواب میں بھوپیش بگھیل کہتے ہیں کہ ہم سب کی ذمہ داری ہوگی۔ یہاں کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہاں آپ کو صرف اسے حاصل کرنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار بہت اچھے اور چونکا دینے والے نتائج آئیں گے۔'

مزید پڑھیں:

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ و کانگریس کے سینیئر آبزرور بھوپیش بگھیل اتر پردیش میں مسلسل سرگرم ہیں۔ انہوں نے ریاست بھر میں کئی عوامی میٹنگیں کی اور اترپردیش میں پارٹی کی واپسی کے تعلق سے پر امید ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے بھوپیش بگھیل سے انتخابات کے تعلق سے بات چیت کی۔ Bhupesh Baghel, Chief Minister Chhattisgarh

ویڈیو

ہم نے ان سے پوچھا کہ آپ یوپی میں مسلسل انتخابی مہم چلا رہے ہیں، متعدد جلسے کر چکے ہیں، آپ کانگریس کے لیے کیا ماحول دیکھ رہے ہیں؟ اس پر ان کا کہنا ہے کہ طویل عرصے کے بعد کانگریس ریاست میں چار سو سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ دوسری چیز پرینکا جی ایک چہرہ ہے، جو مسلسل ناانصافی اور مظالم کے خلاف لڑتی نظر آتی ہیں۔ وہ جدوجہد کی علامت بن چکی ہیں۔

کانگریس نے صرف عام لوگوں کے مسائل پر ہی لڑائی لڑی ہے۔ نوجوانوں کو 20 لاکھ نوکریوں کا اعلان کیا ہے۔ عورتوں سے کہا کہ میں لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں۔ تمام طبقات کو چھونے کی کوشش کی گئی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اسے عام لوگوں کی طرف سے زبردست ردعمل ملا ہے۔ اتر پردیش میں ذات پات اور مذہب کی سیاست بہت ہوئی ہے۔ لوگ پریشان ہیں۔ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

کانگریس یوپی انتخابات میں چھتیس گڑھ ماڈل کو اپنا رہی ہے۔ کیا آپ وہ تجربہ لانا چاہتے ہیں جو آپ نے وہاں مویشیوں اور کسانوں کے لیے کیا تھا؟ اس پر وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کا کہنا ہے کہ آج ہر کوئی آوارہ جانوروں سے پریشان ہے۔ ساری رات جاگتے رہنا اور فصل کو بچانا۔ اب مویشی میلہ لگتا نہیں کاروبار بھی بند ہے۔ غیر پیداواری جانور کھلے میں آ گئے ہیں۔ یہ مسئلہ پورے ملک میں ہے۔'

ہم نے چھتیس گڑھ میں گائے کا گوبر خریدنے کا کام کیا۔ تمام جانور گوبر کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے غیر پیداواری جانور بھی لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو گئے ہیں اور وہ جانوروں کو آزاد نہیں چھوڑتے۔ اب تک حکومت نے 2 روپے فی کلو کے حساب سے 30 لاکھ کوئنٹرس گائے کا گوبر خریدا ہے۔ ہم نے اس گوبر کو ڈمپ نہیں کیا بلکہ برمی کمپوسٹ بنایا اور بہت کچھ استعمال کیا۔ اس سے لوگوں کو روزگار بھی ملا۔ جن کے پاس زمیں نہیں ہے وبھی کما رہے ہیں۔ ساتھ ہی فصل کو بھی بچایا جا رہا ہے۔

اتر پردیش میں اہم مسائل کو چھوڑ کر انتخابات میں دیگر مسائل پر بحث ہوتی ہے۔ آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟ یہ سیاسی جماعتوں کے ذہنی دیوالیہ پن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پانچ برسوں میں آپ نے کسانوں کو کیا دیا، تاجروں کو کیا دیا، نوجوانوں اور دلتوں کو کیا دیا، آپ بتانے کے قابل نہیں ہیں۔ آپ کے پاس بتانے کے لیے کوئی کامیابیاں نہیں ہیں۔ آپ کے پاس یہ بھی نہیں ہے کہ آپ آگے کیا کرنے جا رہے ہیں۔ اسی لیے کبھی جناح آتے ہیں، کبھی پاکستان۔ اصل میں لوگوں کی توجہ بنیادی مسائل سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ آج پورے ملک میں کساد بازاری جاری ہے۔ چھتیس گڑھ واحد جگہ ہے جہاں کساد بازاری کا کوئی اثر نہیں ہے۔ ہم نے عوام کی جیبوں میں پیسہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔ یہ کام پورے ملک میں ہونا چاہیے۔ یہ بات بھی سب لوگ سمجھ رہے ہیں۔'

رائے بریلی اور امیٹھی میں گاندھی خاندان کی سیٹوں کا کیا حال ہے؟ اس پر بگھیل کا کہنا ہے کہ تبدیلی ضرور نظر آرہی ہے۔ نہ صرف رائے بریلی اور امیٹھی میں بلکہ پورے ملک میں تبدیلی کی لہر چل رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے 40 فیصد خواتین کو ٹکٹ دینے کی بات کی ہے اور پارٹی نے بھی ٹکٹ دیے ہیں، لیکن پارٹی کے کچھ لیڈر اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ آپ کو اچھے امیدوار نہیں ملے اور اس کی وجہ سے پارٹی کو نقصان ہو گا؟ اس پر ان کا کہنا ہے کہ جب 33 فیصد خواتین کے ریزرویشن کی بات ہوتی تھی تو لوگ کہتے تھے کہ آپ کو امیدوار نہیں ملے گا لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ اب 50 سے 60 فیصد خواتین جیت رہی ہیں۔'

کیا آپ اس الیکشن کی کامیابی یا ناکامی کی ذمہ داری لیں گے، کیونکہ آپ اس الیکشن میں مسلسل سرگرم ہیں اور آپ پارٹی کے مبصر ہیں؟ اس سوال کے جواب میں بھوپیش بگھیل کہتے ہیں کہ ہم سب کی ذمہ داری ہوگی۔ یہاں کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہاں آپ کو صرف اسے حاصل کرنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار بہت اچھے اور چونکا دینے والے نتائج آئیں گے۔'

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.