این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جہاں ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا جارہا ہے وہیں ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں مدرسہ ندوۃ العلماء کے طلبا نے بھی گزشتہ روز احتجاج کیا۔
طلبا نے این آر سی و شہریت ترمیم قانون کے خلاف اور جامعہ ملیہ و علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پرامن احتجاج کر رہے تھے۔
ندوۃ العلماء میں زیر تعلیم ندیم الدین نے بتایا کہ 'ہم لوگ گیٹ پر امن و امان کے ساتھ احتجاج جامعہ ملیہ اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا کی حمایت میں کررہے تھے کیونکہ وہاں کے طلبا پر پولیس نے جانوروں اور مجرموں جیسا سلوک کیا تھا۔
ندیم نے کہا کہ 'ہم لوگ احتجاج پر بیٹھ کر صرف بات چیت کر رہے تھے اور پولیس ہم سے صحیح طریقہ سے بات بھی کر رہی تھی لیکن جب دوسری پولیس فورسز آئی تب اس نے بنا بات چیت کے ہی ہم پر لاٹھی چارج کر کے کیمپس کے اندر کردیا۔
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا جو کام ہے وہ نہیں کر رہے بلکہ یونیورسٹی کے طلبا اس کام کو بخوبی انجام دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ دارالعلوم ندوۃ العلماء میں احتجاج کے بعد مدرسہ کو پانچ جنوری تک کے لیے بند کردیا گیا ہے جس کے بعد طلبا اپنے گھروں کے جانب مسلسل روانہ ہورہے ہیں۔