پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے کہا کہ سرور کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم رحمتہ للعالمین ہیں۔ خود رب العالمین نے آپ کو ”رحمۃ للعالمین“ کے مقدس لقب سے نوازا ہے، اور آپ کے فضائل و شمائل اور بے مثال اخلاق وعادتِ طیبہ کا دنیا کے ہر معقول شخص نے دل سے اعتراف کیا ہے۔ حتی کہ مکہ معظمہ کے وہ مشرکین جو آپ کے تبلیغی مشن کے سخت مخالف تھے، وہ بھی ہزار دشمنی کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بے داغ کردار پر انگلی اٹھانے کی جرأت نہ کرسکے۔
الغرض جس نے بھی انصاف کی نظر سے آپ کی سیرتِ طیبہ کو دیکھا و مطالعہ کیا تو اس کے اندر کا انسانی ضمیر پکار اُٹھا کہ ایسی خوبیوں اور کمالات کا انسان دینا میں کبھی پیدا نہیں ہوا۔تاریخ کے صفحات پر کتنے ہی غیرمسلم دانشوروں کی شہادتیں موجود ہیں، جن میں کھلے دل سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کا اعتراف کیا ہے۔
ہر مذہب کی قابل قدر شخصیات کے حقیقت پسندانہ بیانات کے باوجود آج اگر کچھ سرپسند ذہنیت کے لوگ آخری نبیً پر کیچڑ اچھالنے کی جسارت کرتے ہیں، تو ان کی مثال سورج اور چاند پر تھوک کر خود اپنا چہرہ بدنما کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے، اور ایسے گستاخ بدتمیزی لوگ دل آزاری کر تمام حدوں کو پار کرنے والے ہیں۔ اور اُن کی اس حرکتیں سے کسی مسلمان ہی نہیں بلکہ کسی انصاف پسند و مذہبی انسان کے لئے بھی قابل قبول نہیں ہیں، اس طرح کی حرکتوں سے شدت پسندانہ ردعمل کے جذبات میں اضافہ ، اور دنیا کے امن کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
خصوصی طور سے کسی حکومت کی جانب سے ایسی شرانگیز حرکتوں کی تائید انتہائی بدترین جرم ہے جو کچھ فرانس میں ہور ہا ہے جس کے سبب فرانس میں بد امنی اور فساد کی فضا پیداہوگی ہے ، اسلام ایک امن پسند مذہب ہے، جو دوسرے کسی بھی مذاہب کے عظیم شخصیات کی توہین کا تصور تک نہیں کرتا۔ بالخصوص کوئی بھی مسلمان اپنے عظیم محبوب آخری پیغمبر کے علاوہ حضرت عیسیٰ ،حضرت مریم اور حضرت موسیٰ و شری رام چندر ، شری کرشن وغیرہ کی شان میں بھی ادنیٰ سی گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔ اہل اسلام کا فرض ہے کہ وہ جذباتیت سے اوپر ا ٹھ کر حسن سلوک سے حالات کا مقابلہ کریں اور غیر مسلموں کے سامنے اسلام و آخری نبیً کی خوبیوں کو پیش کر اسلام دشمنوں کو جواب دیں ۔انہوں نے کہا کی یہ انتہائ نازک مسلہ ہے اس پر جذبات نہیں بلکہ صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے تاکہ امن امان قائم رہے ۔