ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خاں کے ایک اور قریبی کی املاک کی قرقی کی کارروائی کے 4 دن بعد آج رامپور پولیس نے برکت علی کو گرفتار کر لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ برکت علی عرف فقیر محمد جو کہ اعظم خاں کے کافی قریبی مانے جاتے ہیں پولیس کے مطابق سماجوادی حکومت میں انہوں نے رامپور کے ڈونگرپور بستی میں لوٹ کھسوٹ اور مار پیٹ جیسی وارداتوں کو انجام دیا تھا۔ کئی معاملوں میں فرار چل رہے تھے۔ سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما، سابق وزیر اور موجودہ رکن پارلیمان محمد اعظم خاں گذشتہ 6 ماہ سے اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ سیتاپور جیل میں قید ہیں۔
اس دوران اعظم خاں ایک لمبی مدت تک کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے سبب قانونی چاراجوئی سے بھی محروم رہے۔ کچھ عرصہ بعد جب اعظم خاں کے معاملوں کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں سماعت شروع ہوکر ضمانتیں ملنا شروع ہوئیں تو اب اعظم خاں کے قریبیوں اور ان کے حامیوں پر پولیس کا شکنجہ کستا جا رہا ہے۔ اب تک سماجوادی پارٹی سے وابستہ اور اعظم خاں کے درجن بھر سے بھی زائد قریبیوں کو پولیس مختلف معاملوں میں مجرم قرار دیکر پابند سلاسل بنا چکی ہے۔
اب اعظم خاں کے ایک اور قریبی برکت علی عرف فقیر محمد کو رامپور پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ یاد رہے کہ 4 روز قبل پولیس نے برکت علی کی املاک کی قرقی کی کارروائی کو بھی انجام دیا تھا۔ ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ برکت علی عرف فقیر محمد جو کہ اعظم خاں کے کافی قریبی مانے جاتے ہیں آج رامپور کی تھانہ گنج پولیس نے ان کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کئی معاملوں میں فرار چل رہے تھے۔ ان کے خلاف 17 جون کو این بی ڈبلیو وارنٹ اور 23 جولائی کو منادی کراکر سی آر پی سی کی دفعہ 82 کی کارروائی انجام دی گئی تھی۔
مزید پرھیں:
لکھنؤ میں کورونا کا قہر جاری
اے ایس پی نے بتایا کہ 31 اگست کو عدالت کے ذریعہ سی آر پی سی کی دفعہ 83 کے ذریعہ قرقی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن برکت علی تب بھی عدالت میں حاضر نہیں ہوئے اس لئے 18 ستمبر کو ان کی املاک کی قرقی کی کارروائی کی گئی تھی۔ آج گرفتاری عمل میں آئی۔