کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے اور آکسیجن بحران کو دور کرنے کے لئے بوکارو سے آکسیجن ایکسپریس ہفتے کی صبح لکھنؤ پہنچی۔ آکسیجن ایکسپیریس سے چار ٹینکر آکسیجن چارباغ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے ہیں۔
ایسی صورتحال میں اب امید کی جارہی ہے کہ آکسیجن بحران پر قابو پالیا جائے گا۔ راستے میں کسی بھی قسم کی پریشانی نہیں ہو، اس کے لئے گرین کوریڈور بنایا گیا تھا۔
اطلاع کے مطابق دارالحکومت میں آکسیجن کے بحران پر قابو پانے کے لئے آکسیجن ایکسپریس خالی ٹینکر کے ساتھ جمعرات کی صبح بوکارو روانہ ہوا تھا۔ اس ٹرین کو لکھنؤ سے وارانسی کے ریلوے روٹ سے بوکارو روانہ کیا گیا تھا۔ آکسیجن ایکسپریس کو گرین کوریڈور بناکر لکھنؤ سے بوکارو روانہ کیا گیا تھا، تاکہ یہ راستے میں ٹرین کی ٹریفک میں نہ پھنسے۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم نگرانی کر رہے تھے
اترپردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری، ہوم اونیش کمار اوستھی اس آکسیجن ایکسپریس کی مستقل نگرانی کر رہے تھے۔ جب یہ لکھنؤ پہنچی تو وہ بھی وہاں موجود تھے۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ آکسیجن ایکسپریس چار ٹینکروں کے ساتھ لکھنؤ آئی ہے اور اب آکسیجن کی کمی پر قابو پالیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ بوکارو کسی بھی دوسری جگہ کے مقابلے لکھنؤ کے قریب ہے، لہذا ہم بوکارو سے ہی ابھی آکسیجن منگا رہے ہیں۔
ایک اور آکسیجن ایکسپریس لکھنؤ آئے گی
ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم نے بتایا کہ بوکارو سے اتر پردیش کے لئے آکسیجن کا الاٹمنٹ زیادہ ہے اور وہاں آکسیجن دستیاب بھی ہے۔ اسی لئے ہم ابھی وہاں سے منگا رہے ہیں۔
وہاں سے ابھی ایک اور آکسیجن ایکسپریس کے روانہ ہونے کی امید ہے۔ اس سے دو یا دو سے زیادہ ٹینکر کے ذریعے آکسیجن لانے کا کام کیا جائے گا۔ اس سے لکھنؤ میں آکسیجن کی کمی دور ہو جائے گی۔