ETV Bharat / city

بارہ بنکی : ماہی پروری نے نوجوان کی قسمت بدل دی - اتر پردیش کے بارہ بنکی

محمد آصف نے 4 برس قبل بارہ بنکی سے تقریبآ 15 کلومیٹر دور بندھئی گاؤں میں نئی تکنیک کے ساتھ ماہی پروری کا کام شروع کیا تھا۔

Barabanki
Barabanki
author img

By

Published : Aug 21, 2020, 11:47 AM IST

اتر پردیش کے بارہ بنکی باشندہ محمد آصف نےماہی پروری میں نئی تحقیق کر کے کامیابی اور شہرت حاصل کی ہے۔ جس دور میں زیادہ تر نوجوان کامیابی کے لئے کاشتکاری سے دور ہوتے جا رہے ہیں، اس دور میں محمد آصف نے ماہی پروری کا انتخاب کر کے محض 4 برس میں کامیابی کے تمام پرچم گاڑ دئے ہیں۔ انہیں 2019 کے لئے ضلع میں سب سے زیادہ ماہی پیدوار کرنے کے لئے اعزاز سے تو نوازہ بھی گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کئی ایجینسیز نے انہیں اعزاز سے سرفراز کیا ہے۔

بارہ بنکی : ماہی پروری سے ایک نوجوان نے بدلی اپنی قسمت
محمد آصف نے 4 برس قبل بارہ بنکی سے تقریبآ 15 کلومیٹر دور بندھئی گاؤں میں ماہی پروری کا کام شروع کیا تھا۔

انہوں نے ہائی ڈینسٹی پر فش کلچر کا کام شروع کیا، جو کچے تالابوں میں ممکن نہیں تھا لیکن محمد آصف نے اس ممکن کام کو کر دکھایا۔ انہوں کچے تالابوں میں کم لاگت سے نہ صرف اخراجات میں کمی کی بلکہ پانی کی بھی عام کلچر کے مقابلے تقریباً 25 فیصد کمی کی۔

اس طرح انہوں نے رکارڈ ماہی پیداوار کم لاگت کے ساتھ کی۔ انہوں نے ماہی پروری سے نکلنے والے ویسٹ میٹیریل کا بھی عمدہ استعمال کیا ہے۔ وہ کچے تالابوں سے نکلنے والے پانی کو اپنی فصلوں میں استعمال کرتے ہیں، جس سے ان کی فصل بھی عمدہ ہوتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جو افراد کاشتکاری چھوڑ کر روزگار کے لئے باہر جاتے ہیں انہیں کاشتکاری کی اہمیت نہیں ہے۔

اتر پردیش کے بارہ بنکی باشندہ محمد آصف نےماہی پروری میں نئی تحقیق کر کے کامیابی اور شہرت حاصل کی ہے۔ جس دور میں زیادہ تر نوجوان کامیابی کے لئے کاشتکاری سے دور ہوتے جا رہے ہیں، اس دور میں محمد آصف نے ماہی پروری کا انتخاب کر کے محض 4 برس میں کامیابی کے تمام پرچم گاڑ دئے ہیں۔ انہیں 2019 کے لئے ضلع میں سب سے زیادہ ماہی پیدوار کرنے کے لئے اعزاز سے تو نوازہ بھی گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کئی ایجینسیز نے انہیں اعزاز سے سرفراز کیا ہے۔

بارہ بنکی : ماہی پروری سے ایک نوجوان نے بدلی اپنی قسمت
محمد آصف نے 4 برس قبل بارہ بنکی سے تقریبآ 15 کلومیٹر دور بندھئی گاؤں میں ماہی پروری کا کام شروع کیا تھا۔

انہوں نے ہائی ڈینسٹی پر فش کلچر کا کام شروع کیا، جو کچے تالابوں میں ممکن نہیں تھا لیکن محمد آصف نے اس ممکن کام کو کر دکھایا۔ انہوں کچے تالابوں میں کم لاگت سے نہ صرف اخراجات میں کمی کی بلکہ پانی کی بھی عام کلچر کے مقابلے تقریباً 25 فیصد کمی کی۔

اس طرح انہوں نے رکارڈ ماہی پیداوار کم لاگت کے ساتھ کی۔ انہوں نے ماہی پروری سے نکلنے والے ویسٹ میٹیریل کا بھی عمدہ استعمال کیا ہے۔ وہ کچے تالابوں سے نکلنے والے پانی کو اپنی فصلوں میں استعمال کرتے ہیں، جس سے ان کی فصل بھی عمدہ ہوتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جو افراد کاشتکاری چھوڑ کر روزگار کے لئے باہر جاتے ہیں انہیں کاشتکاری کی اہمیت نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.