ETV Bharat / city

یوگی ہٹاؤ جمہوریت بچاؤ: ایس آر داراپوری

author img

By

Published : Jan 24, 2020, 9:14 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 7:07 AM IST

ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر و سماجی کارکن ایس آر دارا پوری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران اتر پردیش حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی آئین میں مرد اور عورت کے درمیان کوئی تفریق نہیں۔

exclusive interview with s r darapuri on caa
جوگی ہٹاؤ جمہوریت بچاؤ: ایس آر داراپوری

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر جاری سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کے دوران ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر و سماجی کارکن ایس آر دارا پوری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کی۔

جوگی ہٹاؤ جمہوریت بچاؤ: ایس آر داراپوری

انہوں نے کہا کہ 'حکومت اس تحریک کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے اس کے باوجود ہرگزرتے دن کے ساتھ مظاہرے میں شدت آ رہی ہے جبکہ ہمارا نعرہ ہے کہ یوگی ہٹاؤ جمہوریت بچاؤ'۔

ایس آر دارا پوری نے کہا کہ 'سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے پر انہیں جیل میں بند کیا گیا لیکن اب عوامی تعاون اور احتجاج کو دیکھ کر خوشی ہورہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ' ہم سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوس نہیں ہیں کیونکہ وہ اپنا کام کر رہی ہے۔

رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے عدالت کی کارروائی پر کہا کہ' فیکٹ کچھ ہوتا ہے جبکہ عدالت عظمی کی جانب فیصلہ کچھ اور آتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہماری امید عوامی عدالت سے ہے، عوام حکومت سے لڑ رہی ہے لہذا اسے مجبور ہو کر سی اے اے کو واپس لینا پڑےگا، اب یہ تحریک رکنے والی نہیں ہے۔

اس موقع پر سماجی کارکنان نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر شدید نکتہ چینی کی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز یوگی آدتیہ ناتھ نے احتجاج میں شامل خواتین پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ' مرد لحاف کے اندر سو رہے ہیں اور خواتین کو باہر احتجاج کے لیے بھیجا جارہا ہے۔

اسن کے اس بیان پر سماجی کارکنان نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی آئین میں جنس کی بنیاد پر کسی کو کوئی فوقیت نہیں ہے، خواتین اپنی ذمہ داری کے ساتھ ملک کی آئین کی تحفظ کے لیے تحریک چلارہی ہیں۔'

انہوں نے وزیراعلی کے اس بیان کو دقیانوسی ںظریہ بتایا اور کہا کہ بھارتی آئین میں عورت اور مرد کے درمیان کوئی تفریق نہیں کی گئی ہے'۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر جاری سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کے دوران ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر و سماجی کارکن ایس آر دارا پوری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کی۔

جوگی ہٹاؤ جمہوریت بچاؤ: ایس آر داراپوری

انہوں نے کہا کہ 'حکومت اس تحریک کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے اس کے باوجود ہرگزرتے دن کے ساتھ مظاہرے میں شدت آ رہی ہے جبکہ ہمارا نعرہ ہے کہ یوگی ہٹاؤ جمہوریت بچاؤ'۔

ایس آر دارا پوری نے کہا کہ 'سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے پر انہیں جیل میں بند کیا گیا لیکن اب عوامی تعاون اور احتجاج کو دیکھ کر خوشی ہورہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ' ہم سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوس نہیں ہیں کیونکہ وہ اپنا کام کر رہی ہے۔

رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے عدالت کی کارروائی پر کہا کہ' فیکٹ کچھ ہوتا ہے جبکہ عدالت عظمی کی جانب فیصلہ کچھ اور آتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہماری امید عوامی عدالت سے ہے، عوام حکومت سے لڑ رہی ہے لہذا اسے مجبور ہو کر سی اے اے کو واپس لینا پڑےگا، اب یہ تحریک رکنے والی نہیں ہے۔

اس موقع پر سماجی کارکنان نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر شدید نکتہ چینی کی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز یوگی آدتیہ ناتھ نے احتجاج میں شامل خواتین پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ' مرد لحاف کے اندر سو رہے ہیں اور خواتین کو باہر احتجاج کے لیے بھیجا جارہا ہے۔

اسن کے اس بیان پر سماجی کارکنان نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی آئین میں جنس کی بنیاد پر کسی کو کوئی فوقیت نہیں ہے، خواتین اپنی ذمہ داری کے ساتھ ملک کی آئین کی تحفظ کے لیے تحریک چلارہی ہیں۔'

انہوں نے وزیراعلی کے اس بیان کو دقیانوسی ںظریہ بتایا اور کہا کہ بھارتی آئین میں عورت اور مرد کے درمیان کوئی تفریق نہیں کی گئی ہے'۔

Intro:عورت مرد میں آئین فرق نہیں کرتا۔ لہذا یہ کہنا کہ مرد گھروں میں رجائ کے اندر سو رہے ہیں اور خواتین باہر مظاہرہ کر رہیں ہیں، بالکل غلط ہے۔ سماج کی خواتین اپنی ذمہ داری سمجھ کر ملک کے آئین کے تحفظ کے لئے تحریک چلا رہیں ہیں۔


Body:سماجی کارکن ایس آر دارا پوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہم لوگ احتجاج کرنے پر جیل گئے لیکن اب خوشی ہوئی کہ عوام پورا تعاون کر رہی ہے۔

سرکار اس تحریک کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، باوجود حکومت کے خلاف مظاہرہ بڑھتا ہی جا رہا۔ ہمارا نعرہ ہے کہ "جوگی ہٹاؤ، جمہوریت بچاؤ۔" انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے قدم سے مایوس نہیں ہیں کیونکہ وہ اپنا کام کر رہی ہے۔

رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمی فیکٹ کچھ ہوتا ہے اور فیصلہ کچھ آتا ہے۔ اس لئے ہمیں کورٹ سے کوئی امید نہیں ہے۔

ہماری امید عوام کی عدالت سے ہے۔ عوام حکومت سے لڑ رہی ہے لہذا اسے مجبور ہو کر سی اے اے کو واپس لینا پڑےگا۔ اب یہ تحریک رکنے والی نہیں ہے۔

#بائٹ

1- ایس آر دارا پوری
2- ایڈوکیٹ شعیب


Conclusion:واضع رہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرین خواتین کے بارے میں بیان دیا تھا کہ مرد گھروں میں رجائ کے اندر سو رہے ہیں اور خواتین باہر مظاہرہ کر رہیں ہیں۔

انکے اس بیان کی سماجی کارکنان نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل غلط ہے۔ سماج کی خواتین اپنی ذمہ داری سمجھ کر ملک کے آئین کے تحفظ کے لئے تحریک چلا رہیں ہیں کیونکہ عورت مرد میں آئین فرق نہیں کرتا۔
Last Updated : Feb 18, 2020, 7:07 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.