ڈاکٹر جاوید نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وباء کے دوران ڈاکٹروں نے جس طریقے سے جنگی پیمانے پر عوامی خدمات انجام دیا ہے وہ کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے فوج کا جوان سرحد پر تعینات ہو کر ملک کی حفاظت میں جان کی بازی لگا تا ہے بالکل اسی طرح کورونا وبا میں ڈاکٹروں نے اپنی جان کی بازی لگا کر انسانی زندگی کی تحفظ کے لیے کام کیا ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ بعض طبی اہلکار اور ڈاکٹرز ایسے بھی تھے جو شب و روز ڈیوٹی پر تعینات ہو کر عوامی خدمات انجام دیے ہیں۔ بنارس کے مسلم اکثریتی علاقہ للا پورہ میں واقع الائنس ہاسپٹل کو بھی کوویڈ ہسپتال میں تبدیل کر دیا گیا تھا جس میں 400 مریض داخل کیے گئے جن میں سے بیشتر صحت یاب ہوکر گھر گئے۔'
- مزید پڑھیں: National Doctor’s Day: وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے ڈاکٹروں کو مبارکباد پیش کی
- صحت مند معاشرے کی تشکیل کرنے والے محسن
ہم آپ کو بتا دیں کی بنارس میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران ہسپتالوں میں بستروں کی قلت آکسیجن کی قلت اور دوائیوں کی قلت کا سامنا تھا بعض پرائیویٹ ہسپتال کو بھی کووڈ ہسپتال میں تبدیل کیا گیا تھا۔ پرائیویٹ ہسپتالوں نے من مانے طریقے سے لوگوں سے پیسے وصولے، لیکن بنارس کے للا پورہ علاقے کے الائنس ہاسپیٹل کو وہ خصوصیت حاصل ہے جس نے ایمانداری کے ساتھ عوامی خدمات انجام دیا یہی وجہ ہے کہ بنارس کے پرائیویٹ ہسپتالوں کو نوٹس جاری کر کر جواب طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے عوام سے ناجائز رقم کیوں وصولی کیے، لیکن الائنس ہاسپیٹل ان تمام چیزوں سے بری رہا۔ ڈاکٹر جاوید اقبال کی خدمات کا اعتراف نہ صرف صرف علاقائی سطح پر بلکہ پوری شہر میں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ بھی ہم عوام کی خدمات کے لیے اسی طرح کا جوش وجذبہ رکھتے ہیں۔'