لکھنؤ: زرعی قوانین کے خلاف دہلی بارڈر پر کسانوں کا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ منگل کے روز اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کی کال پر کارکنان نے ٹریکٹر ریلی نکالی۔ اس دوران لکھنؤں میں جم کر ہنگامہ ہوا۔ پولیس اہلکار سماج وادی پارٹی کارکنان کے درمیان متعدد مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔
مزید پڑھیں: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی: پَل پَل کے اپڈیٹس
لکھنؤ کے قیصرباغ میں سماج وادی پارٹی کے ضلع دفتر سے نگالی گئی ٹریکٹر ریلی میں پولیس سینئر رہنماؤں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ اس دوران پولیس نے سماج وادی پارٹی رہنماؤں کو تحویل میں بھیج دیا اور کافی ہنگامہ آرائی کے بعد انہیں ایکو گارڈن بھیج دیا۔
اکھلیش یادو کی ہدایت پر پارٹی رہنما اور کارکن کسانوں کی حمایت میں ٹریکٹر ریلی نکالی۔ یہ لوگ ٹریکٹر پر قومی پرچم لگا کر ضلع اور شہر کے ارد گرد گھومتے ہوئے نظر آئے۔ لکھنؤ کے صدر تحصیل کے علاقے میں بڑی تعداد میں فورسز کو تعینات کیا گیا۔ ریاست میں سماج وادی پارٹی کے بڑے رہنماؤں کو ٹریکٹر مارچ نکالنے کی وجہ سے گھروں میں ہی نظر بند کیا گیا ہے۔
لکھیم پور میں بھی ایس پی رہنماؤں نے ٹریکٹر ریلی نکالی۔ اس دوران پولیس نے ان کے ٹریکٹر کو متعدد مقامات پر روک لیا۔ جس کی وجہ سے پارٹی کے ناراض کارکن سڑک پر بیٹھ گئے۔ اس دوران میتولی محمدی میں پولیس سے جھڑپ کے بعد سماج وادی پارٹی رہنما و کارکنان سڑکوں پر اتر آئے۔
رائے بریلی میں زرعی قوانین کے خلاف اونچاہار ایم ایل اے اور سابق وزیر ڈاکٹر منوج کمار پانڈے نے احتجاج کرتے ہوئے ضلع میں کھرولی روڈ مسجد سے تحصیل تک ٹریکٹر ریلی نکالی۔ اس کے ساتھ ہی سابق ایم ایل اے رام لال اکیلا کی رہنمائی میں نکالی گئی ٹریکٹر ریلی کو ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ونئے کمار مشرا اور پولیس انتظامیہ نے روک لیا۔
گوندا میں سماج وادی پارٹی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ٹریکٹر ریلی نکالی۔ یہاں سماج وادی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے کسانوں کے ساتھ شوگر مل کے بقایا ادائیگی پر احتجاج کیا۔
کسانوں کی حمایت میں سنت کبیر نگر میں سماج وادی پارٹی کی ٹریکٹر ریلی کے دوران ایس پی رہنما جئے رام پانڈے اور پولیس کے درمیان نوک جھوک ہوئی۔ اس کے بعد کارکنان نے ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ یہاں کے مہدول پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ہنگامہ کرنے کے معاملے پر پولیس نے جئے رام پانڈے سمیت سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا اور ان کے سیکڑوں ٹریکٹر کو ظبط کرلیا ہے۔