مغربی بنگال کے دوسرے اسمبلی حلقوں کی طرح جنوبی کولکاتا کے مسلم اکثریتی علاقہ توپسیا کے لال مسجد علاقے میں اسمبلی انتخابات 2021 کو لے کر سیاسی گہماگہمی عروج پر ہے۔
لال مسجد علاقے میں سیاسی جماعتوں کے پرچم لہرا رہے ہیں۔ سیاسی رہنما بھی اپنی اپنی موجودگی کا احساس دلانے اور ووٹرز کو اپنی طرف راغب کرنے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب لال مسجد اور اس کے اطراف کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے ملاقات کی جن میں گھریلو خواتین بھی شامل تھیں۔ ان سے اسمبلی انتخابات 2021 کو لے کر بات چیت کی۔
عام لوگوں نے کہا کہ انتخابی منشور کو کسی بھی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ سیاسی جماعتیں اسی بنیاد پر اقتدار میں آتی ہیں۔ عوام سے کیے گئے وعدوں کو انہیں یاد رکھنا چاہیے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ عام لوگوں سے سیاسی جماعت ہے۔ سیاسی جماعت سے عام لوگ نہیں۔ اس لئے سیاسی جماعتوں کو اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اچھا کام کیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ اگلے پانچ برسوں میں ان سے ویسی ہی امید رہے گی۔
ایک دکاندار نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں پورے ملک کے عوام کو پتہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور دوسرے اعلی رہنما ملک کے بجائے مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات 2021 کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور مسلسل بنگال آ رہے ہیں۔ اس سے کسی کا بھلا ہوگا۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے گھریلو خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں منشور سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہ صرف اور صرف ممتا بنرجی کو تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بنتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ممتا بنرجی خواتین کے لئے کام کرتی ہیں اور امید کرتی ہیں کہ ان کے منشور میں اس مرتبہ خواتین کے لئے بہت زیادہ ترقیاتی منصوبے ہوں گے۔
غور طلب ہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل سی پول کی سروے رپورٹ میں ممتا بنرجی کی قیادت میں تیسری مرتبہ حکومت بننے کا واضح اشارہ دیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ حکمراں جماعت کو نقصان ہونے ہونے کی بات کہی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں 294 سیٹوں کے لئے اسمبلی انتخابات اس مرتبہ آٹھ مراحل میں ہوں گے۔ 27 مارچ کو پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔
گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت 294میں سے 211 سیٹز جیت کر اقتدار میں آئی تھی۔
الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں۔ ریاست کے تمام اضلاع میں مرکزی فورسز کے جوانوں کی بوٹ مارچ کا سلسلہ جاری ہے۔