مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے مختلف نجی اسکولوں نے درسی و غیر درسی تقریباً 78 افراد کو نوکریوں سے نکال دیا ہے، جس کے سبب عوام نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
سی پی آئی ایم کی مزدور تنظیم سی آئی ٹی یو نے نجی اسکولوں کے معطل ملازمین کی حمایت میں احتجاجی جلوس نکالا جس میں معطل شدہ ملازمین اور ان کے اہل خانہ بھی شامل تھے۔ جلوس اور احتجاج کے سبب ٹریفک کی نقل حمل بھی متاثرہ ہوئی۔
سی آئی ٹی یو کے رہنما کا کہنا ہے کہ تین پرائیوٹ اسکولوں سے 78 ملازمین کو نوکری سے نکالے جانے کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں؛ تنخواہ نہ ملنے کے خلاف جونیئر ڈاکٹرز کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ ’’نجی اسکولوں کو اس کی وضاحت کرنی ہوگی ورنہ اسکولوں کے سامنے غیر معینہ مدت کے لئے دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔‘‘
دوسری جانب ویسٹ بنگال ایجوکیشنل یونین کے جنرل سکریٹری شانتین دین گپتا نے کہا کہ ’’78 ملازمین کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ جب تک معطل ملازمین کو دوبارہ بحال نہیں کیا جاتا تب تک احتجاح کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں؛ مغربی بنگال یوتھ کانگریس کا مہنگائی کے خلاف احتجاج
قابل ذکر ہے کہ تینوں نجی اسکولوں میں ساڑھے چار ہزار طالبات زیر تعلیم ہیں، اس کے باوحود ایک ساتھ 78 ملازمین کو معطل کئے جانے پر لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔