ریاست مغربی بنگال کے کولکاتہ میں مبینہ طور پر فرضی ویکسینیشن کے کلیدی ملزم دیبنجان دیب کے دفتر پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ہفتے کے روز چھاپہ مارا تھا۔
کولکاتہ پولیس کے مطابق دیب کے دفتر سے کافی تعداد میں دستاویزات جیسے حاضری کے اندراج، وزیٹر سلپس، نوکریوں کے لیے درخواستیں، جعلی ٹینڈر دستاویزات اور متعدد دیگر سامان بھی ضبط کیے گئے ہیں، مزید تفتیش جاری ہے۔
اس معاملے میں اب تک تین افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن میں دیب اور اس کے دو ملازمین اندراجیت شا اور سیکیورٹی اہلکار اربندا بیدیا شامل ہیں۔
اندراجیت شا کو جمعہ کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور وہ کولکاتہ کے سٹی کالج میں ویکسینیشن کیمپ کے انعقاد میں اہم کردار ادا کر رہا تھا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے بدھ کے روز مغربی بنگال حکومت سے اس معاملے میں جمعہ تک حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگال تشدد معاملہ: مرکز، ریاست اور الیکشن کمیشن کو نوٹس
کلکتہ پولیس کی ایک ٹیم نے پیر کے روز دیب کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارا تھا، جس نے مبینہ طور پر شہر میں ایک آئی اے ایس افسر کی حیثیت سے جعلی کووڈ ویکسینیشن کیمپ لگایا تھا۔پولیس نے بتایا کہ ملزم نے شہر میں اس طرح کے دو کیمپ، سٹی کالج اور قصبہ میں لگانے کا اعتراف کیا ہے۔
ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ ممی چکرورتی کو مبینہ طور پر ایسے کیمپ میں جعلی ویکسین لگائے جانے کے دو دن بعد پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے 25 جون کو ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ کلیدی ملزم دیب کو چکرورتی کی شکایت کی بنیاد پر ہی گرفتار کیا گیا تھا۔