سی پی آئی ایم کی مزدور تنظیم سی آئی ٹی یو سمیت مختلف مزدور تنظیموں کی جانب مرکزی حکومت کی عوام مخالف معاشی پالیسی کے خلاف دو روزہ بھارت کا آج دوسرا دن ہے۔ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع جنوبی 24 پرگنہ، شمالی 24 پرگنہ، ہوڑہ میں بند کا معمولی اثر پڑا۔ عام لوگوں نے بھارت بند کے دوسرے دن پر کوئی توجہ نہیں دی۔ CPIM's labor Organization CITU
شمالی 24 پرگنہ کے باراسات میں بھارت بند کے حامیوں نے مسافروں کو پرائیویٹ بسوں سے اتار کر آمدورفت متاثر کرنے کی کوشش کی۔ اس درمیان بسوں میں توڑ پھوڑ کرنے کی اطلاع ہے۔ باراسات میں بند حامیوں کی توڑ پھوڑ کرنے کے سبب علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔
دوسری طرف سی پی آئی ایم کے رہنما پروفیسر نوشاد انور نے کہا کہ ڈیزل و پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف بھارت بند کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی حکومت کچھ کر نہیں سکتی ہے اس کے لئے لفٹ فرنٹ کی حلیف جماعتوں کی مزدور تنظیموں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Bharat Bandh impact in West Bengal: مغربی بنگال میں بھارت بند کا جزوی اثر
واضح رہے کہ سی آئی ٹی یو سمیت تمام مزدوروں نے حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے 28 - 29 مارچ کو ہڑتال کی کال دی ہے۔ دو روزہ بھارت کی وجہ سے بینکوں سمیت مختلف شعبوں میں اثر پڑ سکتا ہے۔