مغربی بنگال کے شہر کولکاتا کا ملی الامین کالج گذشتہ کئی برسوں سے لگاتار تنازعات کا شکار رہا ہے، 2016 سے 2017 تک داخلے کا سلسلہ بھی بند رہا لیکن 2018 میں دبارہ داخلے کا سلسلہ شروع ہوا۔
کالج کی بانی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن اور کالج کی ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی کے درمیان جاری تنازع کی وجہ سے کالج کی طالبات کا نقصان ہو رہا ہے۔
آئندہ 27 نومبر سے سال اول، دوئم اور سپلیمنٹری امتحانات ہونے والے ہیں لیکن ملی الامین کالج کی طالبات کو ابھی تک نہ ایڈمٹ کارڈ ملا ہے اور نہ ہی ان کا رجسٹریشن ہوا ہے۔
طالبات کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی کالج بند ہے، لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی کالج کا دفتر نہیں کھلا ہے، جس کی وجہ سے امتحانات میں شرکت کے لیے رجسٹریشن فارم جمع نہیں ہو پایا ہے، کالج کا دفتر بند ہونے کی سے کوئی کام نہیں ہو رہا ہے، ہم کبھی کالج تو کبھی کلکتہ یونیورسٹی کا چکر لگا رہے ہیں، کلکتہ یونیورسٹی کے کنٹرولر آف امتحانات سے بھی ملاقات کی، ان کا کہنا ہے کہ کالج کی جانب سے امتحان میں شرکت کے لیے کوئی جانکاری نہیں دی گئی اور نہ ہی رجسٹریشن فارم داخل کیا گیا ہے، اسی لیے یونیورسٹی اس معاملے میں کچھ نہیں کر سکتی ہے۔
کالج کے بانی کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریڑی شہنواز عارفی نے بتایا کہ کالج کے انٹرنل امتحان کا معاملہ ہے اور یہ کام کالج کی ٹیچروں کی ذمہ داری ہے، بچوں کا امتحانات میں شرکت کے لیے تمام ضروری کاروائی کرنے کی ذمہ داری کالج کی ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی اور اسٹاف کی تھی لیکن کالج کو بند کر کے رکھا گیا ہے، طالبات پریشان ہیں کبھی کلکتہ یونیورسٹی اور کبھی کالج کا چکر کاٹ رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آئندہ 27 نومبر سے امتحانات شروع ہونے والے ہیں، چند روز باقی رہ گئے ہیں ان کو ابھی تک بچوں کے امتحانات میں شرکت غیر یقینی صورت حال کا شکار ہے، اس معاملے میں جب تک کالج سے بچوں امتحانات کے لیے رجسٹریشن نہیں کیا جاتا ہے تب تک ان کا امتحانات میں شرکت مشکوک ہے۔ چونکہ یہ کالج کے داخلی امتحانات کا معاملہ ہے لیکن کالج کی ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی کالج کو بند کئے ہوئے ہیں، کالج کے پورٹل سے ہی سارا کام ہوگا، ہم بچوں کے لیے اس تنازع کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن کالج کو بند رکھ کر بچوں کے مستقبل سے کھیلواڑ کیا جا رہا ہے، ایسے میں کلکتہ یونیورسٹی بھی کچھ نہیں کر سکتی ہے، بچوں کا ایک قیمتی سال کا نقصان ہوگا۔
محکمہ تعلیم کے پرنسپل سیکرٹری سے اس سلسلے میں بات ہوئی ہے لیکن کوئی حل نہیں نکلا ہے، دوسری جانب جب طالبات نے کالج کی ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا ہے کہ وہ کالج کی ٹیچر انچارج نہیں ہیں اگر کالج کی انتظامیہ کمیٹی انہیں ٹیچر انچارج کے معیاد میں چھ ماہ کی توسیع کرتی ہے تو وہ سارے کام کرنے کے لیے راضی ہیں۔