مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے جنوب میں مسلم اکثریتی تجارتی علاقہ توپسیا میں واقع مدرسہ مدینتہ العلوم انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ مفتی محمد مجاہد حسین حبیبی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے محرم الحرام پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے مہینے میں مسلمانوں کے اندر جوش و جذبہ انتہائی عروج پر پہنچ جاتی ہے۔ یہ اچھی بات ہے، لیکن اس سے بھی اچھی بات ہم اگر رسول اللہ کے نقش قدم پر چلتے۔
انہوں نے کہا کہ آج مسلم اکثریتی علاقوں میں کیا حال ہے۔ مساجد ویران ہیں، دنیاوی کاموں میں اتنی مصروف ہو گئے ہیں کہ کتاب اللہ سے دور ہو گئے ہیں۔ ہمیں سب سے پہلے کتاب اللہ کی تلاوت کو اپنی زندگی میں معمول کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے۔ سنت رسول کے بتائے ہوئے ہر بات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
مفتی مولانا محمد مجاہد حسین حبیبی کا کہنا ہے کہ مساجد کو آباد کرنے اور کتاب اللہ کی تلاوت سے ہی ہمیں دونوں جہانوں میں کامیابی و کامرانی ملے گی۔
مزید پڑھیں: محرم تہوار نہیں بلکہ غم کا مہینہ اور ظلم کے خلاف احتجاج ہے: مولانا کلب جواد نقوی
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھ کر افسوس آتا ہے کہ ہم کہاں ہیں. اسلامی طور و طریقہ سے نہ جانے کتنے دور ہو گئے ہیں. مسلمانوں کو مساجد سے اپنی دوری کو صفر کرنے کی ضرورت ہے۔ مساجد آباد ہوں گی اور تلاوت کو زندگی کا حصہ بنانے سے ہی ہمیں کامیابی ملے گی۔