کورونا کی موجودہ صورتحال سے ایک بار پھر عام عوام خوف زدہ ہیں۔ کولکاتا کے زکریا اسٹریٹ اور خصوصی طور پر رمضان کے مہینے میں ایک روح پرور نظارہ دیکھنے کو ملتا تھا لیکن ایک بار پھر سے کورونا نے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔
عام طور پر رمضان کے مہینے میں عید کی خریداری کے لیے بڑے پیمانے پر لوگ کولکاتا اور آس پاس کے علاقوں سے زکریا اسٹریٹ پہنچتے تھے۔ اس دوران زکریا اسٹریٹ اور ناخدا مسجد میں رمضان کے مہینے کا الگ ہی نظارہ دیکھنے کو ملتا تھا۔ ناخدا مسجد میں ہر دن سینکڑوں روزہ داروں کے لئے افطار کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ ناخدا مسجد کے آس پاس کے دکانداروں کی جانب سے یہ سارا انتظام کیا جاتا تھا۔ حالانکہ مسافرین کے لیے اب بھی انتظامات کیے جارہے ہیں لیکن اس بار ناخدا مسجد میں افطار کے وقت روزہ داروں کی ایسی بھیڑ نظر نہیں آرہی ہے جیسا کے عام طور پر ہوا کرتی ہے۔
ناخدا مسجد کے امام مولانا نور عالم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں خصوصی طور پر جو منظر ہوتا ہے وہ دیکھنے کے قابل ہوتا ہے۔ سینکڑوں روزہ دار جو عید کی خریداری کے لیے زکریا اسٹریٹ یا آس پاس کے بازاروں میں آتے ہیں وہ افطار کرنے کے لیے ناخدا مسجد کا رخ کرتے ہیں، کیونکہ یہاں پر روزہ داروں کے لیے شاندار انتظام کیا جاتا ہے۔ یہ ناخدا مسجد کی بہت پرانی روایت بھی ہے۔ لیکن اس بار کورونا کی خوف کی وجہ سے بہت کم لوگ پہنچ رہے ہیں، لوگ گھروں سے بہت کم نکل رہے ہیں۔
اس کے علاوہ گرچہ ہمیں ابھی کوئی ایڈوائزری نہیں ملی ہے لیکن ہم پھر بھی مسجد میں پوری طور پر احتیاط برت رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ناخدا مسجد میں عام طور پر افطار کے وقت کا نظارہ دیکھنے کے قابل ہوتا ہے۔ لیکن موجودہ صورت حال کے مد نظر ہم سب کو احتیاط سے کام لینا ضروری ہے'۔