مغربی بنگال کے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت اسلامیہ اسپتال کو اپنے ہاتھ میں لے کر مکمل طور پر کووڈ اسپتال میں منتقل کرے گی- زیر تعمیر دس منزلہ عمارت کلکتہ شہر کے مرکزی علاقے میں واقع ہے۔
اسلامیہ اسپتال کے کارگزار جنرل سیکریٹری ایس حیدر نے کہا کہ منیجنگ کمیٹی نے اسلامیہ اسپتال کو حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت اپنے ہاتھ میں لے کر عمارت کی تعمیر مکمل کرے گی اور اس کو چند مہینے تک کووڈ اسپتال کے لیے استعمال کرے گی۔ یہ عمارت گزشتہ تین برسوں سے زیر تعمیر ہے، دس منزل تک ڈھلائی ہوچکی ہے اور کئی فلور بھی مکمل ہوچکے ہیں۔
حکومت کے ذرائع کے مطابق یہاں 300 بیڈ اور 30 ڈاکٹر تعینات کئے جائیں گے، جب کہ اسپتال کا پارک سرکس یونٹ حسب معمول کام کرے گا۔ ذرائع کے مطابق اگلے دو مہینوں میں تعمیر کا کام مکمل ہوجائے گا اور یہاں آئی سی یو فیکلٹی بھی بنایا جائے گا۔
راجیہ سبھا کے رکن محمد ندیم الحق جنہوں نے گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے دفتر سے رابطہ کرکے یہ تجویز پیش کی تھی۔
اسپتال کے منیجنگ کمیٹی کے جنرل سیکریٹری ایس حیدر نے کہا کہ حکومت مغربی بنگال کے ہاتھ میں چلے جانے کی وجہ سے جلد سے جلد تعمیری کام مکمل ہوجائے گا اور یہ ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس کے بدلے حکومت چند مہینے کووڈ اسپتال کے طور پر استعمال کرے گی اور بعد میں ہمارے ہاتھ میں آجائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی مغربی بنگال اردو اکیڈمی کی شمالی دیناج پور کے اسلام پور کی عمارت کو کووڈ اسپتال کے طور پر دے دیا گیا ہے۔