مغربی بنگال کی سیاست میں نئی سیاسی جماعت انڈین سیکولر فرنٹ کی انٹری نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو مسلمانوں کے وؤٹ تقسیم ہونے کا خوف ستانے لگا ہے جبکہ کانگریس اور لفٹ فرنٹ نے نئی سیاسی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ اتحاد کا مثبت اشارہ دے چکی ہیں۔اسی درمیان فرفرہ شریف کے پیرزادہ طہہ صدیقی نے کہا کہ انڈین سیکولر فرنٹ کو بنگال کے مسلمانوں کی حمایت نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی سرزمین سیکولر پسند لوگوں کے لئے سازگار ہے۔ مذہب کے نام پر سیاست کرنے کے لئے یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔طہہ صدیقی نے کہا کہ فرفرہ شریف کے لاکھوں چاہنے والے ہیں۔ فرفرہ شریف درگاہ کے ایک اشارے پر 22 سے 33 اسمبلی حلقوں کے نتائج بدلے جا سکتے ہیں۔ لیکن ہم میں سے کسی نے بھی سیاست کی دنیا میں قدم رکھنے کے بارے میں نہیں سوچا۔انہوں نے کہا کہ پیرزادہ عباس صدیقی نے سیاست کی دنیا میں قدم رکھ دیا ہے اب وہ اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔ ہاں اتنا ضرور کہوں گا کہ انڈین سیکولر فرنٹ بھی بی جے پی اور مجلس اتحاد المسلمین کی طرح ایک سیاسی جماعت ہوگی جو مذہب کے نام پر سیاست کرتے ہوئے لوگوں کو گمراہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسدالدین اویسی کے بنگال دورے سے سیاسی حلقوں میں ہلچل
واضح رہے کہ گزشتہ روز فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی نے اسمبلی انتخابات سے قبل اپنی نئی سیاسی جماعت انڈین سیکولر فرنٹ کا اعلان کیا۔
عباس صدیقی کی نئی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ پہلے ہی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ساتھ اتحاد کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ لفٹ فرنٹ اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کا امکان ہے