ریاستی حکومت کے خلاف دھرنے اور بھوک ہڑتال پر بیٹھے ان ایڈیڈ مدرسہ ٹیچرز سے آج سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے سالٹ لیک میں ملاقات کی۔ محمد سلیم نے کہا کہ ٹیچروں کو احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ دھرنے پر بیٹھے ٹیچرز کو پولیس پریشان کر رہی ہے۔ اگر ان ٹیچرز کو کچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار وزیر اعلی ممتا بنرجی ہوں گی۔ دس ہزار مدارس کو منظوری دینے کا وعدہ کیا گیا لیکن صرف 235 مدارس ہی کو منظوری ملی۔
اپنے مطالبات کو لیکر سالٹ لیک میں دھرنے پر بیٹھے ان ایڈیڈ مدرسہ ٹیچروں سے آج سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے ملاقات کی اور ان کی حمایت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ گذشتہ کئی دنوں سے ان ایڈیڈ مدرسہ ٹیچرز اپنے مطالبات کو لے کر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن ان کی بات سننے کے بجائے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ٹیچروں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ان کو یہاں پنڈال لگانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ الیکڑک کنیکشن کاٹ دیا جا رہا ہے۔ پولیس پریشان کر رہی ہے۔ یہاں پر خواتین ٹیچر بھی دھرنے پر بیٹھی ہیں، اگر ان کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار ممتا بنرجی ہوں گی۔ وہ بھول جاتی ہیں کہ وہ وزیر داخلہ اور وزیر اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ' دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کسانوں کو روکنے کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں وہی سب کچھ وزیر اعلی ممتا بنرجی بھی کر رہی ہیں۔ ممتا بنرجی اسمبلی میں کھڑے ہو کر کچھ اور کہتی ہیں اور مودی جی سے ملکر اور امت شاہ سے اکیلے میں الگ بات کر رہی ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا تھا کہ دس ہزار مدارس کو منظوری دیں گی۔ اس کا کیا ہوا۔ کیوں ان مدارس میں پڑھنے والے بچوں کو مڈ میل نہیں مل رہا۔ یہ لوگ جو بچوں کو پڑھا رہے ہیں ان کو حکومت تعلیم دینے میں ناکام ہے ایک طرح سے وہ حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔ حکومت یہاں احتجاج کرنے اور ریلی کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔'