کورونا وائرس سے متاثر مریض کے این آر ایس اسپتال سے اچانک غائب ہوجانے کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر رپورٹ مثبت آتی ہے تو بیماری کو نہ چھپائیں، یہ کوئی جرم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ انٹالی علاقے کی رہنے والی ایک خاتون این آر ایس اسپتال میں تنہا آئی اور ڈاکٹروں کو اپنی پرائیوٹ لیپ کی رپورٹ دکھلائی جس میں کورونا وائرس مثبت پایا گیا تھا۔
ڈاکٹر نے رپورٹ دیکھنے کے بعد کہا کہ فوری طور پر اسپتال میں بھرتی کرنے کی ضرورت ہے، جس کے بعد خاتون کو کلکتہ میڈیکل کالج و اسپتال جہاں کووڈ کے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مگر ایمبولنس کے آنے سے قبل ہی خاتون لاپتہ ہوگئی۔
اسپتال انتظامیہ نے فوری طور پر پولس کو مطلع کیا اور پولس کو آدھار کارڈ نمبر بھی فراہم کیا۔ تادم تحریر اب تک خاتون کا کوئی سراغ نہیں لگ سکا ہے۔
وزیرا علیٰ نے بہت ہی صاف گوئی سے کہا کہ میری پارٹی کے ایک ممبر اسمبلی کے ساتھ بھی یہی ہوا ہے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ اگر وہ وقت پر اسپتال میں داخل ہوجاتے تو وہ آج صحت مند ہوتے تھے۔
خیال رہے کہ ممبر اسمبلی تمون گھوش وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی رہائش گاہ سے چند مکانات دور رہتے ہیں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی دو بیٹیاں، اہلیہ، دوست،فیملی اسٹاف اور گھریلو ملازمہ کورونا وائرس سے متاثرہوگئے تھے۔ یہ تمام لوگ اب صحت یاب ہوچکے ہیں مگر تنموگھوش کی طبیعت اب بھی خراب ہے۔ وہ استھما کے مستقل مریض ہیں اور شوگر کے بھی شکار ہیں ۔
ممتا بنرجی نے ریاستی وزیر سوجیت بوس اور چیف وہب نرمل گھوش کی مثال پیش کرتے ہوئے باب بیٹے دونوں کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے تھے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ طبیعت خراب ہونے کے بعد جتنی جلد ہوسکے اسپتال س رجوع کریں۔جانچ میں ایک دو دن میں کرایا جاسکتا ہے مگر پہلے دن سے ہی دوائیوں کا استعمال کرنا شروع کردیں۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے پرائیوٹ اسپتالوں سے اپیل کی کہ غیر کورونا کے مریضوں کا بھی علاج کریں اور ا ن کو ترجیحی بنیاد پر علاج فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اسپتال میں دل کے مرض کی شکایت لے کر آتا ہے تو پہلے ان کا علاج شروع کریں اور بعد میں کووڈ کی جانچ کریں۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ نوٹس بورڈ بیڈ کی موجودگی کی ضرور اطلاع دیں اور کورونا کے مریضوں کی تعداد بھی ظاہر کریں۔ خیال رہے کہ چیف سیکریٹری راجیو سنہا اسپتال انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کررہے ہیں۔