ETV Bharat / city

کلکتہ یونانی میڈیکل کالج میں آٹھویں روز بھی دھرنا جاری

author img

By

Published : Dec 28, 2020, 9:30 PM IST

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع واحد یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ و طلبہ گذشتہ آٹھ دنوں سے اپنے مطالبات کو لیکر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

calcutta unani medical college protest enters 8th day
calcutta unani medical college protest enters 8th day

کولکاتا: اطلاعات کے مطابق اب تک حکمراں جماعت کی طرف سے کوئی نمائندہ ان سے ملنے نہیں پہنچا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے اساتذہ و طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تو اب وہ سڑکوں پر اتریں گے۔'

ویڈیو

کالج کے طلبہ و تدریسی و غیر تدریسی عملہ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کالج کے گیٹ کے سامنے دھرنے پر بیٹھے رہتے ہیں۔ احتجاج پر بیٹھے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ یاستی حکومت کالج کو اپنی زیر نگرانی لے۔ لیکن ممتا بنرجی کی حکومت کی طرف سے گزشتہ دس برسوں میں اس سلسلے میں کوئی مثبت رویہ نظر نہیں آیا ہے۔

سرکاری تحویل نہ ہونے کی وجہ سے کالج کے اخراجات طالب علموں سے ملنے والے فیس اور حکومت کی طرف سے ملنے والی قلیل گرانٹ سے چلتا ہے۔ نجی طور پر چلائے جانے کی وجہ سے طلبہ کو موٹی رقم فیس کے طور پر ادا کرنی پڑتی ہے۔ دوسری جانب کالج کے تدریسی و غیر تدریسی عملہ کو وقت پر تنخواہ نہیں ملتی ہے۔

کالج انتظامیہ کا کہنا ہے انہوں نے عدم توجہی کا شکار کالج کی جانب وزیر اعلی ممتا بنرجی کی توجہ مبذول کرانے کے لیے کئی بار کوشش کی گئی۔ لیکن وزیر اعلی ممتا بنرجی کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔'

دھرنے پر بیٹھے کالج کے پروفیسر ڈاکٹر ظفر دانش نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' ہم گزشتہ 24 دسمبر کو بھی اس حوالے سے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو خط لکھا کہ حکومت سے ہمارے دیرینہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ہم دھرنے پر بیٹھے ہوئے کیوں کہ کالج کو سرکاری تحویل میں لینے کا انتظار ہم دس برسوں سے کر رہے ہیں۔ لیکن ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے گئے۔'

ہم نے محکمہ صحت کے سیکریٹری کو بھی کئی بار خط لکھا، لیکن اب تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ کچھ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہمیں حمایت بھی مل رہی ہے۔ سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے بھی ہماری حمایت کی ہے ہم ان کے شکر گزار ہیں'۔

کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے ایک طالب علم محمد فیصل نے کہا کہ' حکومت کی جانب سے کالج کو اپنے تحویل میں نہ لینے کی وجہ سے طلبہ کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا ہے۔ ہمیں کافی زیادہ فیس ادا کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے لیے ہاسٹل کی سہولت نہیں ہے۔ کالج کے اساتذہ و دوسرے لوگوں کو وقت پر تنخواہ نہیں مل پاتی ہے۔ اسی لیے ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ سنہ 2010 میں اسمبلی میں پاس ہونے والے بل پر عمل کرتے ہوئے کالج کو اپنے تحویل میں لیں۔ اگر ایسا بہت جلد نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر اتریں گے۔'

کولکاتا: اطلاعات کے مطابق اب تک حکمراں جماعت کی طرف سے کوئی نمائندہ ان سے ملنے نہیں پہنچا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے اساتذہ و طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تو اب وہ سڑکوں پر اتریں گے۔'

ویڈیو

کالج کے طلبہ و تدریسی و غیر تدریسی عملہ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کالج کے گیٹ کے سامنے دھرنے پر بیٹھے رہتے ہیں۔ احتجاج پر بیٹھے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ یاستی حکومت کالج کو اپنی زیر نگرانی لے۔ لیکن ممتا بنرجی کی حکومت کی طرف سے گزشتہ دس برسوں میں اس سلسلے میں کوئی مثبت رویہ نظر نہیں آیا ہے۔

سرکاری تحویل نہ ہونے کی وجہ سے کالج کے اخراجات طالب علموں سے ملنے والے فیس اور حکومت کی طرف سے ملنے والی قلیل گرانٹ سے چلتا ہے۔ نجی طور پر چلائے جانے کی وجہ سے طلبہ کو موٹی رقم فیس کے طور پر ادا کرنی پڑتی ہے۔ دوسری جانب کالج کے تدریسی و غیر تدریسی عملہ کو وقت پر تنخواہ نہیں ملتی ہے۔

کالج انتظامیہ کا کہنا ہے انہوں نے عدم توجہی کا شکار کالج کی جانب وزیر اعلی ممتا بنرجی کی توجہ مبذول کرانے کے لیے کئی بار کوشش کی گئی۔ لیکن وزیر اعلی ممتا بنرجی کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔'

دھرنے پر بیٹھے کالج کے پروفیسر ڈاکٹر ظفر دانش نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' ہم گزشتہ 24 دسمبر کو بھی اس حوالے سے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو خط لکھا کہ حکومت سے ہمارے دیرینہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ہم دھرنے پر بیٹھے ہوئے کیوں کہ کالج کو سرکاری تحویل میں لینے کا انتظار ہم دس برسوں سے کر رہے ہیں۔ لیکن ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے گئے۔'

ہم نے محکمہ صحت کے سیکریٹری کو بھی کئی بار خط لکھا، لیکن اب تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ کچھ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہمیں حمایت بھی مل رہی ہے۔ سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے بھی ہماری حمایت کی ہے ہم ان کے شکر گزار ہیں'۔

کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے ایک طالب علم محمد فیصل نے کہا کہ' حکومت کی جانب سے کالج کو اپنے تحویل میں نہ لینے کی وجہ سے طلبہ کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا ہے۔ ہمیں کافی زیادہ فیس ادا کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے لیے ہاسٹل کی سہولت نہیں ہے۔ کالج کے اساتذہ و دوسرے لوگوں کو وقت پر تنخواہ نہیں مل پاتی ہے۔ اسی لیے ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ سنہ 2010 میں اسمبلی میں پاس ہونے والے بل پر عمل کرتے ہوئے کالج کو اپنے تحویل میں لیں۔ اگر ایسا بہت جلد نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر اتریں گے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.