مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے درمیان جھڑپوں میں تیزی آ گئی ہے۔
ریاست کے تمام اضلاع میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسمبلی انتخابات سے قبل جاری جھڑپوں میں اب تک پچاس سے زائد لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر مکل راے نے گورنر جگدیپ دھنکر سے راج بھون میں ملاقات کی اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
گورنر جگدیپ دھنکر سے ملاقات کے بعد مکل راے نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش سمیت تمام اعلیٰ رہنماؤں کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف اضلاع میں بی جے پی کے رہنماؤں پر حملے کیے گئے۔
مکل راے نے کہا کہ گورنر جگدیپ دھنکر سے ملاقات کرکے انہیں موجود صورتحال سے کیا ہے۔ اگر حالات پر جلد قابو نہیں پایا گیا تو دفعہ 356 کا مطالبہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے عوام مسلسل خون خرابے سے اُب چکے ہیں۔وہ خود ریاست میں دفعہ 356 کا مطالبہ کرنے لگے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ پیر کے روز بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش اور شھبندو ادھیکاری پر پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
آج دن میں مدنی پور ضلع کے کھجوری میں شھبندو ادھیکاری کے جلسے میں شرکت کرنے کے لئے جانے والوں پر پتھراؤ کیا گیا۔
اس سے پہلے جنوبی کولکاتا میں بی جے پی کی ریلی کے دوران کیلاش وجے ورگیہ کے قافلے پر جوتا پھینکا گیا تھا۔