ریاست مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات عنقریب ہے، جس کے پیش نظر حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیز نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔
بیربھوم ضلع ترنمول کانگریس کے صدر انو برتا منڈل کا کہنا ہے کہ 'بہار اسمبلی انتخابات میں تیجسوی یادو کی قیادت میں حکومت بننی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اس پر بے حد افسوس ہے'۔
انہوں نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات کے اسدالدین اویسی کی سیاسی جماعت کو کامیابی تو ملی لیکن ان کے رول کو لے کر شبہ ہے۔
انو برتا منڈل کا کہنا ہے کہ آل انڈی مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) ووٹ کاٹنے والی پارٹی بن کر ابھری ہے، اس پارٹی کی وجہ سے عظیم اتحاد کو بہت نقصان پہنچا ہے۔
ترنمول کانگریس کے ضلع صدر نے کہا کہ 'اے آئی ایم آئی ایم کو بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی ملی یہ اچھی بات ہے لیکن بنگال پر اس کا کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'مغربی بنگال کے مسلمان بہت ہی عقلمند ہیں اور وہ باہری لوگوں کی باتوں میں آنے والے نہیں ہیں'۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کے مطابق 'اویسی اگر بنگال اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کوئی منصوبہ بنارہے ہیں تو وہ ارادہ ترک کردیں، کیوں کہ انہیں بنگال میں کامیابی ملنے والی نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اویسی بنگال کے مسلمانوں کو دور سے دیکھ کو منصوبہ بنارہے ہیں، لیکن جب وہ قریب آئیں گے تو انہیں سب کچھ سمجھ میں آجائے گا۔۔
انہوں نے کہاکہ بہار کی طرح مغربی بنگال میں ووٹ کاٹنے کی پالیسی کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتی ہے۔
انو برتا منڈل نے کہا کہ مغربی بنگال کے مسلمانوں کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ باہری لوگوں کے لیے ایک انچ زمین چھوڑنے کے لیے کبھی تیار نہیں ہوتے ہیں۔
دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے قافلے پر ہوئے حملے پر کہا کہ جس کی زبان ٹھیک نہیں رہے گی ایسا ہوتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر کے قافلے پر کس نے اور کیوں حملہ کیا اس کے بارے میں وہ خود اچھی طرح سے جانتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کے مطابق سیاست میں زبان کی بےحد اہمیت ہوتی ہے، حس کی زبان خراب وہ ایک اچھا رہنما بن ہی نہیں سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر پر بار بار حملہ ہوتا ہے اس کی وجہ کیا ہے، کانگریس اور سی پی آئی ایم کے رہنماوں پر حملے کیوں نہیں ہوتے؟