بنگال امام ایسوسی ایشن نے ریاست کے گورنر جگدیپ دھنکر پر مسلمانوں کی دل آزاری کرنے کا الزام لگایا ہے۔
گورنر بنگال جگدیپ دھنکر نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی اقلیتوں کی خوش ۤآمد میں لگی ہوئی ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں کوورنا وائرس کے پھیلاؤ کے لیے دہلی کے نظام الدین مرکز کا حوالہ دیتے ہوئے تبلیغی جماعت کو مجرم قرار دیا تھا۔گورنر نے وزیر اعلی ممتا بنرجی سے ایک پریس کانفرنس کے دوران تبلیغی جماعت اور دہلی کے مرکز کے متعلق سوال کرنے پر یہ کہنے سے جواب دینے سے انکار کردیا تھا کہ یہ فرقہ پرستی پر مبنی سوال ہے۔ اسی بات کا حوالہ دیتے ہویے گورنر بنگال نے ممتا بنرجی پر اقلیتوں کی خوشامد کرنے کا الزام لگایا تھا'۔
گورنر جگدیپ دھنکر کی ان باتوں پر بنگال امام ایسوسی ایشن کی طرف سے مذمت کی گئی ہے اور گورنر جگدیپ دھنکر سے اپنا بیان واپس لینے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔
اس سلسلے میں گورنر کو ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک خط بھی لکھا گیا تھا جس میں گورنر سے اپنا بیان واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جبکہ گورنر کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ آج ایک بار پھر بنگال امام ایسوسیشن کے چیئیرمین محمد یحی کی جانب سے گورنر بنگال جگدیپ دھنکر پر کورونا وائرس کے لیے مسلمانوں کو مجرم ٹھہرائے جانے اور وزیر اعلی ممتا بنرجی پر اقلیتوں کی خوشامد کے بیان پر معافی مانگنے اور اپنا بیا واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ گورنر کے اس طرح کے بیانات بنگال کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو بگاڑنے کی کو شش ہے۔ تبلیغی جماعت کا معاملہ دہلی کا ہے۔ اس کے لیے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے جواب نہیں دیا۔ ممتا بنرجی پر اقلیتوں کی خوشامد کا الزام لگاکر وہ مسلمانوں کو حاشیہ پر لانے کی کوشس رہے ہیں۔ ان کو اگر اپنے دستوری عہدے کا ذرا بھی لحاظ ہوتاتو وہ اس طرح کے بیانات نہیں دیتے۔