بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوچکا ہے، تین مرحلوں میں ہونے والے اس انتخابات کی تیاریاں بھی پورے زور و شور سے جاری ہیں، اپنے اپنے علاقے کی عوام سے دعوے اور وعدوں کا سلسلہ بدستور پھر جاری ہے۔
ارریہ ضلع کے فاربس گنج اسمبلی حلقہ پر عوام کی نظر ہے، چونکہ یہاں گذشتہ پندرہ برسوں سے بی جے پی کے امیدوار اپنی دعوے داری پیش کرتے آرہے ہیں، مگر رواں برس بہار اسمبلی انتخابات کا نقشہ قدرے مختلف نظر آرہا ہے۔
موجودہ کانگریس پارٹی سے امیدوار و دو بار رکن اسمبلی رہ چکے ذاکر انور بھی سنہ 1995 میں بہوجن سماجوادی پارٹی میں رہتے ہوئے یہاں سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، مزید وہ سنہ 2005 میں ارریہ اسمبلی حلقہ سے لوجپا کے انتخابی نشان پر فتح حاصل کر اسمبلی پہنچے تھے۔اب وہ رواں برس بہار اسمبلی انتخابات میں دوبارہ کانگریس پارٹی میں شامل ہوکر فاربس گنج سے انتخابی میدان میں ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں ذاکر انور نے کہا کہ' کانگریس میں دوبارہ گھر واپسی کر خوشی محسوس ہو رہی ہے پارٹی اعلیٰ کمان نے مجھ پر جو بھروسہ کیا ہے اس پر میں کھرا اترنے کی کوشش کروں گا'۔
ذاکر انور نے موجودہ بھاجپا رکن اسمبلی کے تعلق سے کہاکہ' انہوں نے فاربس گنج کی ترقی کے لئے کوئی ایسا کام نہیں کیا جسے گنایا جا سکے، مسائل جوں کے توں ہیں سیلاب، تعلیم، بے روزگاری آج بھی اپنی حالت پر برقرار ہے۔ مہاجر مزدوروں کا مسئلہ مستقل ایک مسئلہ ہے، غریب، مزدور طبقہ کا کوئی کام افسران بغیر پیسے لئے نہیں کرتے مگر جب میں تھا تو کسی افسر کی ہمت نہیں تھی بدعنوانی کرسکے۔
مزید پڑھیں:
بہار اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کل
ذاکر انور نے مزید کہا کہ' اگر یہاں کی عوام مجھے منتخب کرتی ہے تو سب سے پہلے میں یہاں آپسی بھائی چارہ کو فروغ دینے کی کوشش کروں گا، اس کے علاوہ میری پہلی ترجیحات میں فاربس گنج علاقے میں میڈیکل کالج قائم کرنا ہے، صاف پانی اور لوگوں کو روزگار مہیا کرانا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ' بہار میں کل یعنی 28 اکتوبر کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہونی ہے، کل 71 نشستوں پر 1ہزار 66 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہوگا۔پہلے مرحلے میں 16 اضلاع کے 71 حلقوں میں 2.14 کروڑ افراد اپنے حق رائے دہی استعمال کریں گے، اور ان کے لیے 31 ہزار 371 پولنگ بوتھز بنائے گئے ہیں۔