ETV Bharat / city

حیدرآباد سانحہ: قصواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ - کیا بھارت میں خواتین محفوظ ہیں

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں مہیلا منچ کی جانب سے حیدرآباد میں پیش آئے جنسی زیادتی اور قتل کے واقعے کے خلاف احتجاج کیا گیا جہاں مظاہرین نے قصواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

protest against hyderabad rape incident in kanpur
حیدرآباد سانحہ: قصواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ
author img

By

Published : Dec 2, 2019, 11:39 PM IST

مہیلا منچ نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور اسے افسوسناک قرار دیا۔

حیدرآباد سانحہ: قصواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ

منچ کے ذمے داران نے کہا کہ 'جو لوگ ڈاکٹر پر نکتہ چینی کر رہے ہیں، انہیں ٹول پلازہ پر موجود اہلکاروں پر بھی تنقید کرنا چاہیے۔'

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حیدرآباد میں پیش آئے جنسی زیادتی اور قتل کے واقعے پر ملک بھر میں احتجاج کیے جا رہے ہیں اور یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا بھارت میں خواتین محفوظ ہیں۔

مہیلا منچ نے کانپور کے شکشک پارک میں ایک احتجاجی دھرنا دیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور اسکول کی طالبات نے حصہ لیا۔

مظاہریں نے مطالبہ کیا کہ قصواروں کو جلد از جلد پھانسی کی سزا دی جائے۔

مہیلا منچ کی صدر نے کہا کہ 'ایک طرف یہ کہا جاتا ہے کہ 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' اب جب لڑکیاں آگے نکل رہی ہیں تو وہ محفوظ نہیں ہیں۔'

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اگر مذکورہ ڈاکٹر کو انصاف نہیں ملا تو ہم اپنے گھروں سے نکل کر پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں گے'۔

مہیلا منچ نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور اسے افسوسناک قرار دیا۔

حیدرآباد سانحہ: قصواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ

منچ کے ذمے داران نے کہا کہ 'جو لوگ ڈاکٹر پر نکتہ چینی کر رہے ہیں، انہیں ٹول پلازہ پر موجود اہلکاروں پر بھی تنقید کرنا چاہیے۔'

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حیدرآباد میں پیش آئے جنسی زیادتی اور قتل کے واقعے پر ملک بھر میں احتجاج کیے جا رہے ہیں اور یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا بھارت میں خواتین محفوظ ہیں۔

مہیلا منچ نے کانپور کے شکشک پارک میں ایک احتجاجی دھرنا دیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور اسکول کی طالبات نے حصہ لیا۔

مظاہریں نے مطالبہ کیا کہ قصواروں کو جلد از جلد پھانسی کی سزا دی جائے۔

مہیلا منچ کی صدر نے کہا کہ 'ایک طرف یہ کہا جاتا ہے کہ 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' اب جب لڑکیاں آگے نکل رہی ہیں تو وہ محفوظ نہیں ہیں۔'

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اگر مذکورہ ڈاکٹر کو انصاف نہیں ملا تو ہم اپنے گھروں سے نکل کر پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں گے'۔

Intro:
,تلنگانا میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ ہوئے زنابالجبر اور اس کے بعد قتل کے معاملے کی چنگاری کانپور تک پہنچ گئی ہے۔ آج کانپور میں خواتین کی تنظیم مہیلا منچ نے ایک زوردار مظاہرہ کیا اور ملزمان کو پھانسی دینے کی سزا کی مانگ کی۔ ، وہی مہیلا منچ نے مقتول ڈاکٹر کے اوپر نکالی جارہی غلطیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔Body:تلنگانہ میں ویتنر ی ڈاکٹر سے گینگ ریپ کے بعد قتل کر اسے جلادینے کے ما ملے میں پورے ملک میں اُبال سا آ گیا ہے ۔ عدالت نے بھلے ہی سبھی ملزمان کو اپنی تحویل میں لے کر جیل بھیج دیا ہے ، لیکن عوام اب ان مجرمین کو پھانسی دیے جانے کی مانگ زور شور سے کر رہی ہے ۔خواتین کی تنظیم مہیلہ منچ نے کانپور کے شکچھک پارک میں میں ایک احتجاجی دھرنا دیا، جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور اسکول کی طالبات نے حصہ لیا ۔ ان خواتین کی مانگ تھی کہ مجرموں کو جلد سے جلد پھانسی کی سزا دی جائے۔ مہیلا منچ کی خواتین کا سخت مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ آج جس طرح سے اس ڈاکٹر کے ساتھ دردناک حادثہ ہوا ہے اب اس پر کچھ لوگ مقتول ڈاکٹر کی ہی غلطیاں نکال رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے ۔ اس وقت ڈاکٹر کو جو مناسب گا اس نے وہاں سے مدد حاصل کرنا چا ہا لیکن جو لوگ ڈاکٹر پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں ان کو ٹول پلازہ پر موجود سپاہیوں پر بھی تنقید کرنا چاہیے ۔ لیکن سماج میں اس طریقے کی جو سوچ ہے اس سوچ کو کچلنے کے لیے سخت قانون بنائے جانے کی تنقید کرنے والے مانگ نہیں کر رہے ہیں، اگر صرف سخت قانون بن جائے تو شاید ایسی غلطی پھر دوبارہ نہ ہو۔
بائٹ /= سو پنل شکلا، احتجاج کررہی خاتون
بائٹ/= نیلم چترویدی ،صدر ، مہیلا منچ Conclusion:مہیلا منچ کی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک طرف یہ کہا جاتا ہے کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاو ،اب جب لڑکیاں یا آگے نکل رہی ہے تو وہ محفوظ نہیں ہیں ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ڈاکٹر پرینکا کو انصاف نہیں ملا تو ہم اپنے گھروں سے نکل کر پارلیمنٹ کے باہر دھرنہ دیں گے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.