مہیلا منچ نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور اسے افسوسناک قرار دیا۔
منچ کے ذمے داران نے کہا کہ 'جو لوگ ڈاکٹر پر نکتہ چینی کر رہے ہیں، انہیں ٹول پلازہ پر موجود اہلکاروں پر بھی تنقید کرنا چاہیے۔'
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حیدرآباد میں پیش آئے جنسی زیادتی اور قتل کے واقعے پر ملک بھر میں احتجاج کیے جا رہے ہیں اور یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا بھارت میں خواتین محفوظ ہیں۔
مہیلا منچ نے کانپور کے شکشک پارک میں ایک احتجاجی دھرنا دیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور اسکول کی طالبات نے حصہ لیا۔
مظاہریں نے مطالبہ کیا کہ قصواروں کو جلد از جلد پھانسی کی سزا دی جائے۔
مہیلا منچ کی صدر نے کہا کہ 'ایک طرف یہ کہا جاتا ہے کہ 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' اب جب لڑکیاں آگے نکل رہی ہیں تو وہ محفوظ نہیں ہیں۔'
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اگر مذکورہ ڈاکٹر کو انصاف نہیں ملا تو ہم اپنے گھروں سے نکل کر پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں گے'۔