ہڑتال کا اثر وادی بھر میں دیکھا جارہا ہے۔
دارالحکومت سرینگر کے ساتھ ساتھ شہر خاص میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔
سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر غائب ہے ۔جبکہ اسکول ،کالج اور یونیورسٹی و تمام تعلیمی اور تدریسی سرگرمیاں بھی معطل ہیں ۔
انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے شہر کے پانچ پولیس اسٹیشنز کے علاقوں میں احتیاط کے طور پابندیاں عائد کی ہے ۔
شہر خاص اور عید گاہ جانے والے تمام راستوں کو کھار دار تار سے سیل کیا گیا ہے۔
جبکہ شہر کے حساس مقامات پر پولیس اور سی آر پی ایف کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی امکانی صورتحال سے بر وقت نمٹا جاسکے۔
اس قبل کُل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام ہفتہ شہادت کی مناسبت سے کئی تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔جس میں حریت قائدین مولانا محمد فاروق اور عبدالغنی لون کے ساتھ ساتھ دیگر شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
جبکہ حریت چیئرمن اور سرکردہ قائدین نے قوم و ملت کے تئیں ان کی سیاسی،سماجی، دینی اور مذہبی خدمات پر روشنی ڈالی۔ جبکہ ان کے نصب العین کو آگے لیجانے کے لیے بھی عہد کیا -
واضح رہے 21مئی 1990 میں محمد فاروق کو نامعلوم بندوق برداروں نے ہلاک کیاتھا ۔جبکہ عبدالغنی لون کے ساتھ بھی 21مئی 2002 میں اسی طرح کا واقع پیش آیا تھا۔